دوبارہ اقتدار ملا تو مسلمانوں کے امریکا داخلے پر پہلے سے زیادہ سخت پابندیاں لگاؤں گا، ٹرمپ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ 2024 میں دوبارہ اقتدار میں آئے تو مسلمانوں پر عائد سفری پابندیوں کو دوبارہ لاگو کردیں گے۔
پاکستان سے آنے والے تارکین وطن سمیت بہت سے مسلمانوں کو آج بھی وہ صورتحال یادہے جو اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا کر پیدا کی تھی۔
اس پابندی سے سات مسلم اکثریتی ممالک ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن براہ راست متاثر ہوئے اور پاکستان اور دیگر مسلم ریاستوں کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔
2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی منصوبہ بندی کرنے والے سابق صدرنے ایک بارپھر ایسے ہی خیالات کااظہار کیا ہے۔
سی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق جمعہ 7 جولائی کو آئیووا کے کونسل بلفز میں سفید فام ووٹروں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ، ’ٹرمپ انتظامیہ کے تحت، ہم نے انتہا پسند اسلامی دہشت گردوں اور جہادیوں کو اپنے ملک سے باہر رکھنے کے لیے انتہائی جانچ پڑتال کا نظام اپنایا اور شدید سفری پابندیاں عائد کیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر میں نے دفتر دوبارہ سنبھالا تو سفری پابندی پہلے سے کہیں زیادہ سخت اور مضبوط ہوں گی۔ ہم نہیں چاہتے کہ لوگ ہمارے شاپنگ سینٹرز کو اڑائیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ لوگ ہمارے شہروں کو اڑائیں اور ہم نہیں چاہتے کہ لوگ ہمارے فارم چوری کریں۔ تو اب ایسا نہیں ہوگا۔‘
ٹرمپ نے 2017 میں متنازع پابندی کے تین ورژن جاری کیے تھے اور سپریم کورٹ نے تیسرے ایڈیشن کے مکمل نفاذ کی اجازت دی تھی۔
صدر جو بائیڈن نے 2021 میں اپنے عہدے کے پہلے ہفتے کے دوران پابندی کو واپس لینے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔
Comments are closed on this story.