شعیب اختر کا اپنی زندگی پر فلم بنانے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی اور فاسٹ باولر شعیب اختر کی زندگی پر بنائی جانے والی بائیوپک کی عکس بندی روکنے کے لیے فاسٹ باولر نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرلیا۔
پاکستانی فاسٹ باولراورروالپنڈی ایکسپریس کہلائے جانے والے شعیب اختر کی زندگی کے مختلف واقعات کو فلمانے کے لیے بائیوپک کا اعلان کیا گیا،تاہم شعیب اختر اس فلم سے جلد ہی علحیدہ ہو گئے۔
اس پراجیکٹ سے علیحدگی کے باوجود فلم بنائی جارہی تھی جس کی وجہ سے فلم کی عکس بندی روکوانے اور اسے کسی بھی پلیٹ فارم پر نشر کرنے پر پابندی عائد کروانے کے لیے شعیب اختر نے عدالت سے اسٹے مانگا ہے ۔
شعیب اختر نے اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنی زندگی پر غیر قانونی طور پر بنائی جانے والی فلم کو بنانے اور اسے ریلیز سے روکنے کے لیے حکم امتناع حاصل کرلیا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی جانب سے اپنی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کے معاہدے کو ختم کرنے کے باوجود فلم بنانے والے چند افراد انہیں فلم بنانے کی دھمکی دیتے رہے، جس وجہ سے انہیں حکم امتناع حاصل کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں فلم کی ٹیم نے دھمکی دی تھی کہ وہ ہر حال میں ان کی زندگی پر فلم بناکر اسے ریلیز کریں گے، جس وجہ سے انہیں عدالت جانا پڑا۔
انہوں نے لکھا کہ ان کی جانب سے اپنی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کے معاہدے سے دستبردار ہونے کے باوجود ان کی بائیوگرافی پک بنائی جا رہی تھی۔
شعیب اختر نے بتایا کہ انہوں نے ’راولپنڈی ایکسپریس‘ کے خلاف حکم امتناع حاصل کرلیا، تاہم انہوں نے اس ضمن میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ انہوں نے کون سی عدالت سے حکم امتناع حاصل کیا۔
واضح رہے کہ راولپنڈی ایکسپریس میں ابتدائی طور پر عمیر جسوال کو شعیب اختر کا کردار اداکرنا تھا۔ تاہم انہوں نے تخلیقی اور ذاتی وجوہات کی بنا پر اس پراجیکٹ چھوڑ دیا۔
عمیر جسوال کے اس پراجیکٹ کو چھوڑنے کے دو ہفتے بعد شعیب اختر نے اپنی بائیوپک کے تمام حقوق کو منسوخ کرتے ہوئے اس منصوبے سے خود کو علیحدہ کر لیا۔
Comments are closed on this story.