سرد ترین روسی ریاست سائبریا میں بھی گرمی سے جنگلات کو آگ لگ گئی
روس کے مشرقی حصے میں حکام نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر اعلان کیا ہے کہ موسم گرم میں شدید گرمی اور بجلی کے طوفان کے باعث جنگلات میں لگی آگ پھیل گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جمہوریہ سخا جس کو ’یاکوتیا‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس کے سربراہ نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر لکھا کہ تقریباً 61,000 ہیکٹر میں 110 سے زیادہ جنگل کی آگ بھڑک رہی ہے، جو کہ نیویارک شہر کے سائز کا تقریباً تین چوتھائی ہے۔
دوسری جانب انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق آگ بجھانے میں 620 اہلکاروں کے ساتھ ہی 33 زمینی گاڑیاں اور طیارے شامل تھے تاہم وہاں موجود بستیوں کو فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں تھا۔
موسمیاتی تبدیلوں سے متاثر ہونے والا خطہ روس کا سب سے بڑا خطہ ہے، جہاں آبادی تقریباً 10 لاکھ ہے۔ جمہوریہ سخا کے سربراہ نے مئی میں روسی صدر کو بتایا تھا کہ سخا نے اس سال اپنے فائر فائٹنگ بجٹ کو تین گنا کر دیا ہے۔
حال میں ہی روس میں جنگلات میں لگنے والی آگ میں تیزی دیکھی گئی ہے، جبکہ سائبیریا میں غیرمعمولی طور پر بلند درجہ حرارت نوٹ کیا گیا ہے، جو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے، جہاں سے ہر سال لاکھوں ٹن کاربن اور دیگر آلودگی فضا میں پھیلتی ہے۔
اس کے علاوہ2021 میں جنگلات میں آگ لگنے کا واقعہ سب سے بڑا تھا، جس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا تھا اور 18.8 ملین ہیکٹر (46.5 ملین ایکڑ) جنگل تباہ ہوگیا تھا۔
شمال میں آرکٹک سمندر سے متصل سخا کا علاقہ خاص طور پر شدید موسم کی تبدیلی کا شکار رہتا ہے، جبکہ2021 میں لگنے والی آگ نے کاربن کے اخراج کے ریکارڈ قائم کیے اورتاریخ میں پہلی بارجنگل کی آگ کا دھواں قطب شمالی تک پہنچتے دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ سال سائبیریا میں آگ لگنے سے 12 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ماہرین ماحولیات نے خبردار کیا ہے کہ جنگل کی آگ سائبیرین پرما فراسٹ اور پیٹ لینڈز کے پگھلنے میں تیزی لاسکتی ہے۔
Comments are closed on this story.