Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

فنانس بل 2023 پر عملدر آمد شروع ، سیمنٹ، مشروبات، گاڑیوں سمیت کئی شعبوں پر سپر ٹیکس نافذ

سپرٹیکس کیلئے انکم سلیب 30 کروڑ سے 50 کروڑ کردی گئی
اپ ڈیٹ 02 جولائ 2023 08:20am

وفاقی حکومت نےعالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ ہونے کے بعد فنانس بل 2023 پر بھی عملدرآمد شروع کر دیا اور پیٹرولیم لیوی 50 سے بڑھا کر 55 روپے کرنے کے بعد آمدن پر اضافی سپر ٹیکس نافذ کردیا۔

وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی شرائط کے مطابق رواں مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں اٹھائے گئے اقدامات لاگو کردیے۔

فنانس بل 2023 کے نافذ ہوتے ہی پیٹرولیم لیوی 50 سے بڑھا کر 55 روپے کرنے کے بعد آمدن پراضافی سپرٹیکس نافذ کردیا ہے۔

حکومت کی جانب سے سپرٹیکس کے لیے انکم سلیب 30 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ کردی گئی، اب سالانہ 50 کروڑ روپے سے زائد آمدن پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگے گا۔

فنانس بل کے تحت بینکنگ کمپنیوں کی 30 کروڑ سے زائد آمدن پر بھی 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے اور بڑے شعبوں میں 30 کروڑ سے زیادہ کمانے پر بھی 10 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فنانس ایکٹ 24-2023 ویب سائٹ پر بھی آپ لوڈ کردیا، جس کے تحت بڑے شعبوں میں پیٹرولیم، گیس، ادویہ سازی، شوگر، ٹیکسٹائل ، فرٹیلائزر، لوہا، اسٹیل، ایل این جی ٹرمینل، آئل مارکیٹنگ، آئل ریفائنر، ائر لائنز، آٹو موبائلز، بیوریجز، سیمنٹ، کیمیکلز، سگریٹ، تمباکو سیکٹر بھی شامل ہیں، ان کو بھی بھی 10 فیصد سپر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

سالانہ 40 کروڑ سے 50 کروڑ کمانے والی کمپنیوں سے 8 فیصد سپر ٹیکس لیا جائے گا، 35 کروڑ سے 40 کروڑ آمدن پر سپرٹیکس کی شرح 4 سے بڑھ کر6 فیصد ہوگئی ہے۔

اس طرح سالانہ 30 کروڑ سے 35 کروڑ روپے آمدن پر 4 فیصد، 25 کروڑ سے 30 کروڑ آمدن پر 3 فیصد ،20 کروڑ سے 25 کروڑ روپے آمدن پر 2 فیصد،15 کروڑ سے 20 کروڑ روپے آمدن پر 1 فیصداورسالانہ 15 کروڑ روپے تک آمدن پر سپر ٹیکس کی شرح صفر سطح پر برقرار رکھی گئی ہے۔

اسلام آباد

federal government

FINANCE BILL 2023

START EXECUTION

SUPERTAX IMPOSED