سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے عراقی کیخلاف تحقیقات شروع
سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں بُدھ کے روز ضلع سوڈرمالم میں مسجد کے سامنے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے والے عراقی نژاد حملہ آور کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ واقعے کے بعد اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے نے سویڈش حکام سے ایسے حملوں کی روک تھام کی اپیل کی ہے۔
ترک خبر رساں ایجسنی انادولو کے نامہ نگار نے بتایا کہ عراقی نژاد حملہ آور جس نے قرآن کے نسخے کے چند صفحات کو پھاڑ کر جلایا، جس میں اس شخص نے سُور کا گوشت رکھا تھا۔
عراقی نژاد حملہ آور نے دعویٰ کیا کہ اس کا مقصد ”اسلام پر تنقید“ کرنا تھا اور خود کو ایک ”سیکولر ملحد“ کے طور پر سوشل میڈیا پر متعارف کرانا مقصد تھا۔
حملے کے بعد سویڈش پولیس نے اس نفرت انگیز تقریر کی تحقیقات کا آغاز کردیا اور گزشتہ اقدامات کی طرح اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے نے سویڈش حکام کے سامنے حملے کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کیے تھے۔
اس واقعے سے متعلق ترک سفارت خانے نے اسٹاک ہوم میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے سفارت خانوں سے رابطہ کیا اور اس واقعے کی روک تھام کے لیے مشترکہ پیغام پہنچایا۔
اسٹاک ہوم میں ترکی اور عراق کے سفارتخانوں کے سامنے قرآن کو نذر آتش کرنے سے متعلق پہلے کی درخواستوں کو سویڈش پولیس نے مسترد کر دیا تھا تاہم عدالت نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
اس سے قبل سوئیڈن میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کے واقعات پیش آچکے ہیں۔ دائیں بازو کے سیاست دان راسموس پالوڈن کئی اجتماعات میں قرآن پاک کو شہید کرچکے ہیں یا کرنے کی کوشش کر چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.