نواز شریف عدم اعتماد کے بعد الیکشن چاہتے تھے، انتخابی اتحاد ہوتا نظر نہیں آتا، عرفان صدیقی
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ نواز شریف چاہتے تھے عدم اعتماد کے بعد الیکشن ہوں، کوئی انتخابی اتحاد ہوتا نظر نہیں آتا۔
آج نیوز کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف بڑی مشکلات سے گزرے ہیں، ان مشکلات کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، دبئی میں نوازشریف، مریم نواز، آصف زرداری اور بلاول بھٹو بھی ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ شہادت سے پہلے محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب سے بات کراؤ، نگران سیٹ اپ اور اسمبلی توڑنے کے حوالے سے بات ہوسکتی ہےِ، انتخابات کے حوالے سے باہمی تعلق پر بات ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ اپنے زور بازی پر ہی انتخاب لڑے گی، کوئی انتخابی اتحاد ہوتا نظر نہیں آتا، فوج کی سوچ میں بھی بڑی تبدیلی ہے۔
ن لیگ کے سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ میاں صاحب چاہتے تھے کہ عدم اعتماد کے بعد الیکشن کی طرف جائیں، پیپلزپارٹی اور مولانا فضل الرحمان نے بھی اتفاق کرلیا تھا، مئی 2022 کے وسط تک اسمبلی توڑ دینی تھی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو پلیٹ میں رکھ کر الیکشن پیش کیے جارہے تھے، پی ٹی آئی کے چیئرمین کو کہہ دیا گیا تھا کہ 2 ماہ بعد اسمبلی ٹوٹ جائے گی، انہوں نے اپنے طور پر پلان بنایا کہ میں انہیں کریڈٹ نہیں دوں گا، جب یہ پیغام ملا تو پھر نوازشریف نے کہا کہ آپ حکومت کریں جو بھی نتائج ہوں۔
Comments are closed on this story.