پولیس کی گاڑیاں جلانے کا کیس: یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس گاڑیاں نذر آتش کرنے کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے راشد راحت بیکری کے پاس پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں: جلاؤ گھیراؤ کیس: یاسمین راشد کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت خارج
پولیس نے جیل سے طلبی لگوا کر یاسمین راشد کو عدالت میں پیش کیا۔
انسپکٹر ارحم نے یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ راحت بیکری کے پاس پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ تھانہ سرور روڑ میں درج ہے، یاسمین راشد پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں ملوث ہیں، تفتیش کے لیے ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: یاسمین راشد کی جناح ہاؤس پر حملہ کے وقت موجودگی ثابت ہوگئی
یاسمین راشد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی مؤکلہ کے خلاف بے بنیاد مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں، تحریک انصاف کی رہنماء ہونے کی وجہ سے ہر مقدمے میں نامزد کیا جا رہا ہے، عدالت جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرے۔
مزید پڑھیں: عدالت نے یاسمین راشد کی ضمانت کا کیس دلائل کیلئے انتظار میں رکھ لیا
عدالت نے مقدمہ نمبر 108/23 میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
عدالت نے یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
مزید پڑھیں: عسکری پلازہ کی تھوڑ پھوڑ کے مقدمے میں یاسمین راشد کو شامل تفتیش کرنے کی اجازت
اس سے قبل یاسمین راشد دیگرمقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھیں۔
9مئی واقعے میں گاڑیاں جلانے کے الزام میں 16ملزمان ڈسچارج
دوسری جانب لاہور کی مقامی عدالت نے 9 مئی واقعات کے دوران گاڑیاں جلانے کے الزام میں گرفتار ظفر اقبال منگن ایڈووکیٹ سمیت 16 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔
9 مئی واقعے میں گاڑیاں جلانے کے الزام میں جوڈیشل مجسٹریٹ فراز تبسم نے ملزموں کی شناخت پریڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
درخواست گزار کے وکلاء نے دلائل دیے کہ ظفر اقبال منگن ایڈووکیٹ مخلتف مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی وکالت کرتے رہے ہیں، ظفر اقبال منگن ایڈووکیٹ سمیت دیگر ملزموں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ وقوعہ 2 ماہ پرانا ہے اور درجنوں ملزم اسی کیس میں پہلے بھی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ تھانہ سرور روڈ پولیس کی ملزموں کی شناخت پریڈ کی استدعا بلاجواز ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ اس بے بنیاد مقدمہ سے انہیں ڈسچارج کیا جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ظفر اقبال منگن ایڈووکیٹ سمیت 16 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔
Comments are closed on this story.