Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

’مرنے والوں کو محسوس تک نہیں ہوا‘: پانی کے دباؤ سے ٹائٹن سب کیسے تباہ ہوئی

تمام افراد 20 ملی سکینڈ کے اندر ہلاک ہوگئے ہوں گے، جہاز سازی کے ماہر پروفیسر کا تجزیہ
اپ ڈیٹ 24 جون 2023 10:05am
تصویر/ اوشین گیٹ
تصویر/ اوشین گیٹ

بحری جہازٹائی ٹینک کی باقیات تک جانیوالی آبدوز نما گاڑی ’ٹائٹن سب‘ کی تباہی کی تحقیقات شروع کردی گئی لیکن پانی کے دباؤ سے ٹائٹن آبدوز کیسے تباہ ہوئی یہ ایک معمہ ہے۔ اس حوالے سے جہاز سازی کے ایک پروفیسر نے بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ واقعہ کیسے رونما ہوا ہوگا۔ مذکورہ پروفیسر کا کہنا ہے کہ ٹائٹن سب کے اندر موجود افراد 20 ملی سکینڈ کے اندر ہلاک ہوگئے ہوں گے اور انہیں یہ سمجھنے کا موقع بھی نہیں ملا ہوگا کہ ان کے ساتھ کیا پیش آرہا ہے۔

سمندر کی تہہ میں آبدوز کی باقیات 487 میٹر کے فاصلے پر ٹائی ٹینک کے ملبے کے پاس ملی ہیں۔ اس جگہ سمندر کی گہرائی 3.8 کلومیٹر ہے۔

آبدوز میں پانچ افراد سوار تھے، جو ٹائی ٹینک کے ملبے کو تلاش کرنے کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن بد قسمتی سے سمندر میں جانےکے ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد امریکی کوسٹ گارڈ سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

امریکی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ ٹائٹن سب ’تباہ کن دھماکا‘ سے تباہ ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ سمندر کی تہہ میں پانی کے زبردست دباؤ کے سبب ہوا

گہرے پانی میں اتنا دباؤ کیوں ہوتا ہے؟

ہماری زمین کے اردگرد ایک فضا ہے جس نے ایک غبارے کی طرح اس کرہ ارض کو گھیر رکھا ہے۔ فضا کی موجودگی کے سبب اس کرہ ارض پر چیز کو فضائی دباؤ (atmospheric pressure)کا سامنا ہے اور یہ تبدیلی اس بات پر منحصر ہے کہ آپ سطح سمندر سے کتنی اونچائی پر ہیں اور آیا آپ زمینی سطح پر ہیں یا پانی کے نیچے موجود ہیں۔

اس دباؤ کو امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری نے یوں بیان کیا ہے کہ آپ کے سر کے اوپر ہوا سے بنا ایک ستون یا کالم کھڑا ہے۔ جو آسمان میں وہاں تک جاتا ہے جہاں تک فضا موجود ہے۔

یہ ستون ہر وقت آپ کے سر کے اوپر وزن ڈال رہا ہے اور اس وزن کا انحصار کی لمبائی پر ہے۔ سطح سمندر سے فضا تک اس کا فاصلہ سب سے زیادہ ہے۔ لہذا جب آپ سطح سمندر سے برابر میدانی علاقے میں موجود ہوتے ہیں تو آپ پر دباؤ زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ پہاڑ پر چڑھتے ہیں، تو آپ کے سر پر موجود اس ہوائی ستون کی لمبائی کم ہوتی جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں ہوا کا دباؤ بھی کم ہوجاتا ہے۔

سطح سمندر کے مساوی علاقے میں یہ دباؤ ایک ایٹموسفیر (Atmosphre) کہلاتا ہے۔ یعنی ہر مربع سینٹی میٹر پر ایک کلوگرام وزن پڑ رہا ہوتا ہے۔

جہاں آسمان کی طرف بڑھنے سے اس دباؤ میں کمی آتی ہے وہیں سمندر میں اترنے سے اس میں اضافہ ہوتا ہے۔

جب آپ سمندر میں گہرا غوطہ لگاتے ہیں تو آپ کو نیچے دبانے والے ستون کی طوالت مزید بڑھ جاتی ہے اور آپ کے اوپر فضائی دباؤ میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔ کیونکہ آپ کو پانی سے بھی لڑنا پڑتا ہے، جو ہوا سے کہیں زیادہ بھاری ہوتا ہے۔ سمندر کی گہرائی کے میں ہر10 میٹر بعد دباؤ بڑھتا ہے۔

چار ہزار ٹن کے مساوی وزن

خیال رہے کہ ٹائٹینک کے ملبے تک پہنچنے تک ’ٹائٹن‘ آبدوز کو 375 اور 400 کے درمیان فضائی دباؤ یا Atmosphereکا سامنا کرنا پڑا ہوگا۔

ایڈیلیڈ یونیورسٹی میں شعبہ جہاز سازی کے ڈائریکٹر ایسوسی ایٹ پروفیسر ایرک فوسل کے مطابق یہ ایک مربع میٹر کے رقبے پر4,000 ٹن وزن ڈالنے کے برابر ہے۔

پروفیسر فوسل نے اس دباؤ کو اس طرح بیان کیا آپ کے پاس سوڈا کا ایک کین ہے جسے آپ اس بری طرح سے کچلتے ہیں کہ وہ چپٹا ہوکر ایک چھوٹے سے کنچے میں تبدیل ہوجائے۔

پروفیسر نے سنڈے مارننگ ہیرالڈ کو بتایا کہ ٹائٹن آبدوز کو تباہ کرنے والا دھماکا بھی اسی طرح کا ایک واقعہ تھا جس میں جہاں بنیادی طورباہرکے دباؤ نے آبدوز نما گاڑی کو ایک برتن کی طرح کچل کر رکھ دیا۔

پروفیسر فوسل کے مطابق اس دباؤ کے نتیجے میں یہ برتن یعنی آبدوز نما گاڑی کا سلنڈر نما مرکزی حصہ ایک دم اندر کی طرف چرمرا گیا۔

یہ دھماکہ implosion اتنی تیزی سے ہوا کہ 20 ملی سیکنڈ کے اندر ہر شخص ہلاک ہو گیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ دھماکہ اتنا تیز تھا کہ اس پورے عمل کو انسان کا دماغ بھی سمجھ نہیں پایا ہوگا اس لیے ٹائٹن سب میں موجود کسی کو بھی اس بات کا احساس یا علم نہیں ہوگا کہ کیا ہو رہا ہے۔ انسانی دماغ کو کسی بھی معاملے کو سمجھنے کیلئے 25 ملی سیکنڈ درکار ہوتے ہیں۔

کیا ٹائٹن سب دباؤ برداشت کرنے کیلئے ڈیزائن نہیں کی گئی

ٹائٹن سب کو ٹائی ٹینک کے ملبے تک پہنچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا لیکن اس میں کئی نقائص بھی تھے ۔

یہ آبدوز نما گاڑی کاربن فائبر اور ٹائٹینئم سے بنائی گئی تھی اور اوشین گیٹ کمپنی کا دعویٰ تھا کہ یہ 4 کلومیٹر نیچے تک جا سکتی ہے تاہم کچھ عرصے قبل اوشین گیٹ سے مقدمے بازی میں الجھے ایک فریق نے کہا تھا کہ ٹائٹن سب صرف 1300 میٹر تک کا پریشر برداشت کرنے کے قابل ہے۔

Titanic

Titan Sub

OceanGate’s Titan