سلیمان ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفرمیں والد کی خوشی کی خاطرشامل ہوا تھا، پھوپھی
ٹائٹن حادثے میں جاں بحق شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان کے غمزدہ لواحقین کا کہنا ہے کہ دونوں کہ آخری رسومات کی ادائیگی سے متعلق جلد آگاہ کیا جائےگا، شہزادہ داؤد کی بہن اور سلیمان کی پھوپھو کا کہنا ہے کہ بھتیجا ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفر سے خوفزدہ تھا۔
سلیمان کی پھوپھو کے مطابق ان کا بھتیجا ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفر سے خوفزدہ تھا لیکن فادرز ڈے کے موقع پر وہ والد کو خوش کرنے کے لیے اس سفر میں شریک ہوا تھا۔
آبدوز کمپنی اوشین گیٹ کے سربراہ نے ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی سب میرین ٹائٹن میں سوار پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
واضح رہے کہ بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والی لاپتہ آبدوز کا ملبہ مل گیا ہے۔ ٹائٹن کینیڈا کے جزیرے نیو فاؤنڈلینڈ سے اتوار کو روانہ ہوئی تھی لیکن سفر کے آغاز کے ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد ہی آبدوز اس کا منقطع ہو گیا تھا۔ ٹائٹن کا ملبہ مل جانے کی نشاندہی سرچ آپریشن میں شامل ایک روبوٹ نے کی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق شہزادہ داؤد کی اہلیہ اور بیٹی ریسکیو مقام پر موجود تھے۔
یہ ملبہ نیو فاؤنڈلینڈ کے ساحل سے تقریباً 600 کلومیٹر دوربحر اوقیانوس میں 12 ہزار 500 فٹ گہرائی میں موجود ہے، بتایا کہ رہا ہے کہ ملبہ تاریخی جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے سے 1600 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
پاکستان کے بڑے کاروباری خاندان کے رکن اور برطانیہ میں ’پرنس ٹرسٹ چیریٹی‘کے بورڈ ممبر48 سالہ شہزادہ داؤد اپنے 19 سالہ بیٹے سلیمان کے ساتھ اُس لاپتہ آبدوز میں سوار تھے۔
داؤد خاندان کا شمار پاکستان کے امیر ترین خاندانوں کیا جاتا ہے ، ان کے برطانیہ کے ساتھ بھی گہرے روابط ہیں۔
Comments are closed on this story.