جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملوث 180 ملزمان میں سے 34 کی ضمانتیں منظور
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملوث 180 ملزمان کی ضمانتوں پر فیصلہ جاری کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے کیس پر سماعت کی۔
عدالت نے 180 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے 34 ملزمان کی ضمانتیں منظور جبکہ 146 ملزمان کی ضمانتیں خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ 96/23 درج ہے
ملزمان عائشہ مسعود، فائزہ عظمت، فرحت فاروق، ثانیہ ساجد، فرح نثار، عالیہ بی بی، ماریہ خان، خالدہ حمید، شمائلہ ستار، ساجدہ بی بی، خدیجہ نعیم، ماہا مسعود، ممتاز بی بی ، ہما سعید صبوحی انعام اور مریم مزاری کی ضمانتیں منظور ہوگئیں۔
ملزمان رضوان خان، کامران، سید زین، اظہر رشید، فیصل مسعود، ثاقب طارق، زبیر، ڈاکٹر حمیر آصف اور حسن عدنان سمیت 34 ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوئیں۔
عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
خدیجہ شاہ، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت خارج
دوسری جانب لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت خارج کردی جبکہ 29 ملزمان کی ضمانت منظور کر لی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے مختلف درخواست ضمانت پر فیصلے جاری کر دیے۔
عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس میں خدیجہ شاہ اور فہمیدہ بیگم کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔
یاسمین راشد کی درخواست عدم پیروی اور اعجاز چوہدری کی عسکری ٹاور حملہ کیس میں درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی گئی۔
عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس میں 6 ملزمان کی ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔
ملزمان میں علی نواز ایڈووکیٹ، سجاول علی خان، علی احمد، زاہد پرویز، کاشف محمود اور مکرم طاہر شامل ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت گلبرگ تھانے میں گاڑیوں کو جلانے کے مقدمے میں شبنم جہانگیر، نیئر عرفان، محمد عثمان اور شعیب لطیف سمیت 23 ملزمان کی ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
اعلی افسران نے تفتیش ٹھیک نہ کرنے پر تفتیشی افسران کی سرزنش
ادھر سانحہ 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ میں مبینہ طور پر ملوث 26 ملزمان عدم شناخت پر رہا ہوچکے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر کیے گئے پُرتشدد احتجاج میں مبینہ طور پر ملوث ملزمان کی عدم شناخت پر اعلی افسران نے تفتیشی افسران کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش ٹھیک نہ ہونے پر 26 افراد کو رہا کیا گیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رہا افراد کی جناح ہاؤس میں موجودگی کی تصاویر آچکی تھی، رہا ہونے والوں میں یاسمین راشد، اعجازچوہدری اور دیگر شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.