پی اے سی کا چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی کی مراعات میں اضافے کے بل پر تحفظات کا اظہار
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی مراعات میں اضافے کے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ کمیٹی ارکان نے بل کی مخالفت کا اعلان کر دیا۔
چیئرمین سینیٹ اوراسپیکر قومی اسمبلی کی شاہانہ مراعات بل کا معاملہ پبلک اکاونٹس کمیٹی تک پہنچ گیا۔ اجلاس میں پی اے سی نے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے متعدد اراکین کو بل نہ دکھانے کا انکشاف کیا ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ کافی ممبرز کو یہ بل دکھایا تک نہیں گیا اور دستخط لے لیے گئے، سینیٹرز کے لیے صرف 20 روپے فی کلومیٹر الاؤنس میں اضافہ کیا گیا ہے، باقی ساری چیزیں چیئرمین سینیٹ کے لیے تھیں، اسپیکر کا نام بھی ڈال دیا گیا، 8 ملازمین ریٹائرڈ چیئرمین سینیٹ کے پاس ہمیشہ رہیں گے۔ جہاز ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں چارٹرڈ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
چیئرمین نور عالم خان نے افسوس کا اظہار کیا جبکہ اجلاس میں سابق چیئرمین نادرا طارق ملک کی مبینہ کرپشن کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
نور عالم خان نے سابق چیئرمین نادرا طارق ملک کی مبینہ کرپشن سے متعلق موصول خط کمیٹی کے سامنے پیش کردیا۔
نور عالم خان نے بتایا کہ ایک نامعلوم ملازم کی جانب سے بھجے گئے خط میں نادرا کرپشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے، جس میں طارق ملک سمیت متعدد افسران کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ایف آئی اے حکام نے نادرا اسمارٹ کارڈ، آئیرس اور مردم شماری ٹیبلیٹس خریداری کیس میں سابق چیئرمین نادرا کا بیان ریکارڈ کرنے کا بتاتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔
نور عالم خان نے کہا کہ 14 ارب روپے کا کیس ہے، سینئیر افسران ملوث ہیں۔
کمیٹی رکن شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ جہاں پر بھی عوام کے پیسے کا نقصان ہورہا ہے کمیٹی اسے روکنے کی کوشش کرے۔
Comments are closed on this story.