سولر پینل پر عائد ٹیکس اور ڈیوٹی ختم ہونے سے قیمتوں میں کتنا فرق آئے گا؟
وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں سولر پینل پر عائد ٹیکس اور ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے۔
بجٹ میں سولر پینل کی مینوفیکچرنگ کے خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی، سولر پینل کی بیٹریز کی تیاری کے خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی، سولر پینل کی مشینری کی درآمد اور سولر پینل کے انورٹر کے خام مال پر بھی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سولر پینل کی نئی قیمتوں سے متعلق ایک پشاور کے دکاندار نے آج نیوز کو بتایا کہ چار سال قبل جو 150 واٹ کا سولر پینل شیشا ساڑھے چار ہزار میں فروخت ہوتا تھا وہ آج 18 سے 19 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
دکاندار محمد شفیق کے مطابق ان سولر پینلرز پر 18 فیصد ٹیکس و ڈیوٹی عائد ہے، سولر پینلز کے ساتھ استعمال ہونے والا 6 کلو واٹ انورٹر 65 ہزار سے تجاوز کرکے تقریباً ایک لاکھ 60 ہزار روپے پر پہنچ چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 کلو واٹ کا سولر پینل سسٹم 6 لاکھ روپے کا تھا جس کی قیمت 10 لاکھ ہوگئی، اسی وجہ سے لوگ انتا مہنگا سولر سسٹم خرید نہیں پا رہے جس کے باعث ہمارے کاروبار کو بھی شدید نقصان ہوا ہے۔
بجٹ میں سولر پینلرز پر ٹیکس و ڈیوٹی ختم کرنے کے حوالے سے دکاندار محمد شفیق نے کہا کہ بجٹ پیش کیئے جانے کے بعد کافی لوگوں نے سولر پینلز کے نرخ معلوم کرنے کے لئے مارکیٹ کا رخ کیا، البتہ بجٹ منطوری کے بعد ہی ان کی قیمتوں میں کمی ہوسکے گی۔
Comments are closed on this story.