شہبازشریف ن لیگ کے صدر منتخب، شاہد خاقان اور مفتاح مرکزی قیادت سے باہر
مسلم لیگ (ن) کے انٹرا پارٹی الیکشن میں سابق وزیراعظم و لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کو پارٹی کی مرکزی قیادت سے باہر کردیا گیا۔
شاہد خاقان کو پارٹی میں کوئی عہدہ نہیں دیا گیا، وہ (ن) لیگ کے سینیئر نائب صدر تھے۔ مریم نواز کو عہدہ دینے پر شاہد خاقان کے پارٹی سے اختلافات ہوئے تھے۔
دوسری جانب سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو بھی پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں ملا، اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے قبل مفتاح اسماعیل سے وزیر خزانہ کا عہدہ واپس لے لیا گیا تھا، جس کے بعد سے وہ مختلف ٹی وی شوز پر حکومتی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے عہدے
وزیراعظم شہبازشریف (ن) لیگ کے آئندہ 4 سال کے لئے صدر، مریم نواز سینئرنائب صدر اور چیف آرگنائزر منتخب ہوگئیں، دونوں بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔
اسلام آباد میں ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے جنرل کونسل اجلاس میں احسن اقبال جنرل سیکرٹری، اسحاق ڈار صدر اوورسیز اور بین الاقوامی امور، مریم اورنگزیب سیکرٹری اطلاعات، عطا تارڑ ڈپٹی سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے، جبکہ تمام شخصیات بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔
جنرل کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے کہ کہ اجلاس اپنی جانیں قربان کرنے والے شہداء کو سلام پیش کرتا ہے، سانحہ 9 مئی کے حوالے سے پروپیگنڈے کو ہر فورم پر مسترد کیا جائے، کیا یہ اجلاس اس قرارداد کو منظور کرتا ہے؟
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا نے کہا کہ (ن) لیگ پنجاب میں بھرپورمنظم ہے پارٹی کے تمام شعبوں کی ضلع سطح پرتنظیم موجود ہے۔
رانا ثنا نے کہا کہ مریم نواز نے پنجاب کے تمام ڈویژنز کا دورہ کیا اور ہرسطح کے ذمہ داروں سے ملاقاتیں کیں، ن لیگ کے امیدواروں کی پنجاب میں پوزیشن مستحکم ہے اور مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ کھڑے رہنے والوں کو ہی پارٹی ٹکٹ جاری کیے جائیں گے۔
انہوں نے چئیرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جوکہتا تھا کہ میں بہت پاپولر ہوں آج ملاقاتوں کیلئے بھیک مانگ رہا ہے، اس کے ارد گررہنے والے آج پی ٹی آئی سے اظہارلاتعلقی کررہے ہیں بڑھکیں مارنے والے ایک ہفتہ بھی قید برداشت نہیں کرپائے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج اللہ تعالیٰ نے ہمارے قائد کو سُرخرو کیا ہے ہم نے تمام مشکلات کوصبر اور حوصلے کے ساتھ برداشت کیا، 9 مئی کے بعد جو حالات ہیں یہ اللہ تعالیٰ کا انصاف ہے۔
Comments are closed on this story.