ٹھٹہ اور بدین میں تیز ہواؤں کیساتھ شدید بارشیں، نشیبی علاقے زیرِ آب
سمندری طوفان بپر جوئے بھارت میں ٹکرانے کے تقریباً 12 گھنٹے بعد اب ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ یہ کم دباؤ پاکستان میں تھر کے علاقے میں داخل ہوگیا ہے جہاں طوفانی ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
بحیرۂ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوئے گزشتہ شب بھارتی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں جاکھو اور سوراشٹرا سے ٹکرانے کے بعد سندھ کے ساحلی علاقوں میں بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کیٹی بندر سے 125 کلومیٹر، ٹھٹہ سے 165 کلومیٹر اور کراچی سے 220 کلوممیٹر کے فصلے پر ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 جھکڑ 130 کلو میٹر فی گھنٹا تک پہنچ رہی ہے۔
ٹھٹہ اور بدین کے علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور گزشتہ روز ٹھٹہ کے علاقے بوھارا میں تیز ہوائیں اور موسلا دھار بارش ہوئی ہے جس کے باعث سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا۔
حکومت کی جانب سے بدین اور ٹھٹہ کے علاقوں سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے مگر اب بھی کچھ لوگ ان علاقوں میں موجود ہیں جنھوں نے اپنے گھروں اور زمینوں کی حفاظت کے پیش نظر نقل مکانی نہیں کی۔
اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی کہ 17 جون تک ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپاکر، میرپور خاص اور عمر کوٹ میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کاامکان ہے جب کہ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار اور سانگھڑ میں آج گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق انتہائی شدید سمندری طوفان ’بپر جوئے‘ شدت میں کمی آگئی، مرکز کے گرد ہوا کی رفتار 100 تا 80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ طوفان بھارتی گجرات کا ساحل عبور کرنے کے بعد کمزور ہوگیا، لہٰذا آج شام تک درجہ بندی ڈپریشن میں تبدیل ہو جائے گی، البتہ ادارے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔
Comments are closed on this story.