”کراچی کو کسی فسادی کے ہاتھ میں نہیں چھوڑیں گے“
پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ جماعت اسلامی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرنے کے بجائے زمان پارک میں جاکر اتحاد کرکے آگئی، یہ وہ لوگ ہیں جو فساد کرنا چاہتے ہیں ہم کراچی کو کسی فسادی کے ہاتھ میں نہیں چھوڑیں گے۔
آج نیوز کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں گفتگو کرتے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے کہا کہ میئرکراچی کے انتخاب پربات ہی نہیں کرنا چاہتی آج کراچی میں پرتشدد واقعہ صرف ٹریلرتھا، گمبٹ میں الیکشن کے دوران گولیاں چلائی گئی تھیں عام انتخابات میں پُرتشدد واقعات کا خطرہ محسوس کررہی ہوں۔
جماعت اسلامی کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی پر ان کے اراکین کو اغواء کرنے کے الزامات کے ردِعمل میں پیپلز پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ نفرت کی سیاست کی ہے، چاہیے وہ تعلیمی ادارے ہوں یا کراچی کے حوالے سے، جماعت اسلامی لسانیت اور نفرت کی سیاست کرتی رہی ہے۔
مزید پڑھیں: میئرکراچی بننے میں ناکام حافظ نعیم کا الیکشن کمیشن کو خط
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ آج میئر کا انتخاب صاف اور شفاف تھا 12 جون کو پی ٹی آئی کے یونین کونسل کے چئیرمین اسد امان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم میئر الیکشن میں ووٹ نہیں ڈالیں گے، یہ وہ لوگ ہیں جو پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں رہے ہیں یہاں ایک فارورڈ بلاک بناہوا ہے جس میں 33 کے قریب لوگ ہیں جنہوں نے ووٹ نہیں کیا انہوں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا۔ یہاں یہ الزام لگانا کہ اغواء کرلیا، یہ جنگل کا قانون تھوڑی چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کام کیا توعوام نے ووٹ دیا ہے پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک بن گیا تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے؟ پی ٹی آئی والوں نے پیپلزپارٹی کو ووٹ نہیں دیا، یہ عدالت جاکرٹائم ضائع کریں گے۔
جماعت اسلامی کی سابق رکن قومی اسمبلی عائشہ سید نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی کےعوام کیلئے بہت کام کیے مردم شماری، تعلیم اور بلدیاتی انتخابات کیلئے آواز اٹھائی جماعت اسلامی نے خدمت کی سیاست کی ہے اور جب بھی جماعت اسلامی کا میئرآیا عوام کی خدمت کی ہے۔
عائشہ سید نے کہا کہ آپ کے پاس تو15 سالوں سے کراچی ہے جس کو آپ نے تباہ کردیا، انہوں نے 15 جنوری سے دھاندلی شروع کردی تھی، ہماری شکایت پی پی پی کے لیڈر اور ورکرزسے نہیں بلکہ ان کے بنائے ہوئے الزام سے ہے۔
مزید پڑھیں: جماعت اسلامی سے کہتا ہوں آپ سے بڑے غنڈے بھی توبہ کرچکے، شرجیل میمن
پی پی پی کی شرمیلا فاروقی نے ملکی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی شکل جو2018 میں تھی اس میں ان کی دوبارہ بحالی ہوگئی ہے، بیج میں ان کو سلیکشن کرکے جو لوگ دیئے گئے تھے وہ لوگ واپس چلے گئے ہیں، یہ لوگ ہیں جنہوں نے 9 مئی کو اس ملک میں بغاوت کی تھی، جماعت اسلامی تو وہ جماعت ہے جو 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتی بلکہ وہ زمان پارک میں جاکراتحاد کرکے آگئی، یہ وہ لوگ ہیں جو فساد کرنا چاہتے ہیں ہم کراچی کو کسی فسادی کے ہاتھ میں نہیں چھوڑیں گے۔
جی ڈی اے کی سائرہ بانو نے کہا کہ اللہ کرے کوئی کراچی کے بارے میں بھی سوچ لے کہتے ہیں کراچی ہم سب کا ہے، کاش کوئی کراچی کا بھی ہوتا، میں سندھ کی رہنے والی ہوں میری تو دُعا ہے کہ کوئی سندھ کا بھی سوچے،ابھی بارشیں سرپر ہیں اور پورا ڈی ایچ اے اکھڑا ہوا ہے کراچی کے عوام کو بجلی ہی پوری مل جائے کاش کہ کراچی کےعوام کو نلکوں میں پانی مل جائے۔
جماعت اسلامی کی عائشہ سید نے شرمیلا فاروقی کے ردعمل میں کہا کہ پیپلزپارٹی والے جمہوریت کی بات نہ کریں آپ کا تو ایک ہی خاندان ہے جو مسلسل حکومتٓ میں ہے ایک ہی خاندان مسلسل سیاست میں چلا آرہا ہے جمہوریت میں پارٹی میں ہرایک کیلئے راستہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کےواقعات کی ہم سب مذمت کرتے ہیں شرمیلا صاحبہ اپنے لئے کوئی اور پوائنٹ لیں جس کو وہ بہتر طرح سے بیان کرتے ہیں جماعت اسلامی نے کبھی گالم گلوچ کی سیاست نہیں کی ہم حوصلہ رکھتے ہیں کہ میئرکو ویلکم کریں۔
Comments are closed on this story.