روسی خام تیل کی پاکستان ریفائری کے ٹینک میں منتقلی کا عمل مکمل
روسی خام تیل کی پاکستان ریفائری کے ٹینک میں منتقلی کا عمل مکمل ہوگیا جبکہ روس سے دوسرا تیل بردار جہاز آئندہ ہفتے کراچی کی بندر گاہ پہنچے گا۔
مزید پڑھیں: روسی خام تیل سے کیا کیا پیٹرولیم مصنوعات حاصل ہوں گی
تفصیلات کے مطابق روسی سے خام تیل لانے والے جہاز پیور پوائنٹ سے تیل کی منتقلی کا عمل مکمل ہوگیا۔
کے پی ٹی حکام کے مطابق جہاز اتوار کے روز پاکستان پہنچا تھا، روسی خام تیل کی پی آر ایل ٹینک میں منتقلی کا عمل بدھ کی شب 8 بج کر 24 منٹ پر مکمل ہوا، 45 ہزار 142 میٹرک خام تیل کی ترسیل پی آر ایل کو کر دی گئی ہے، موسم سازگار ہوتے ہیں خام تیل لانے والا بحری جہاز کراچی کی بندرگاہ سے روانہ ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں: پہلا روسی جہاز خام تیل لے کر پہنچ گیا، ریفائنری کا مسئلہ بھی حل
پورٹ حکام کا کہنا ہے کہ خام تیل کی منتقلی کی رفتار پی آر ایل کی درخواست پر 5 بار سے کم کر کے 2 بار کی گئی تھی اور رفتار کم کرنے کے عمل کی وجہ سے منتقلی کا عمل تاخیر سے مکمل ہوا۔
پورٹ حکام کا مزید کہنا ہے کہ روس سے دوسرا تیل بردار جہاز آئندہ ہفتے کراچی کی بندر گاہ پہنچے گا، روس کے ساتھ ایک لاکھ میٹرک ٹن خام تیل کا معاہدہ ہوا جس میں سے 45 ہزار 124 میٹرک ٹن پہنچ چکا ہے۔
مزید پڑھیں: روس سے سستا تیل ملنے پر پیٹرول کی قیمت کتنی کم ہوگی؟
شپنگ ذرائع کے مطابق روسی خام تیل کی منتقلی کے بعد 3000 میٹرک ٹن مزید تیل منتقل کیا جائے گا، خام تیل مزید 2 گھنٹے میں مکمل طور پر منتقل کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان میں پہلی بار روسی تیل سے لدا تقریبا 45 ہزار 142 میٹرک ٹن پیور پوائنٹ نامی بحری جہاز اتوار کے روز کراچی پہنچا تھا۔
پاکستان نے اپریل کے آخر میں روس سے خام تیل کی درآمد کا آرڈر دیا تھا۔
Comments are closed on this story.