رضا ربانی نے آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات پر اعتراض اٹھا دیا
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات پر اعتراض اٹھا دیا اور کہا کہ ہم پہلے بھی تجربے کر چکے جو ناکام ہو چکے ہیں، یہ تجربات دوبارہ نہ دہرائے جائیں جبکہ سینیٹ اجلاس میں پیپلپزپارٹی اور پی ٹی آئی ممبران کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدرات سینیٹ اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا عوام کو پاکستان تباہی موومنٹ کا ایک سال مبارک ہو، پی ڈی ایم کی حکومت آنے سے گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ کہا گیا ایک سال کے دوران گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، اصل میں یہ گدھے 2018 میں پیدا ہوئے لیکن گنے اب گئے اور یہ گدھے چند مہینے پہلے یتیم ہوچکے۔
2018 میں گدھے کی پیدائش کے الفاظ پر سینیٹر فوزیہ ارشد اور سیف اللہ ابڑو نے سخت احتجاج کیا۔
سینیٹر بہرہ مند تنگی بھی گرما گرم بحث میں کوڈ پڑے اور سیف اللہ ابڑو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جناب چیئرمین اس کو پٹہ ڈالیں۔
ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے گدھے کی پیدائش کے الفاظ حزف کروا دیے۔
رضا ربانی نے سویلینز کا آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا جماعت اسلامی اور اتحادیوں کی تعداد 193 ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی تعداد 173 ہے، کراچی میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ تسلیم نہ کیے جانے پر سینیٹر مشتاق احمد نے ایوان سے احتجاجا واک آؤٹ کردیا۔
بعدازاں سینیٹ کا اجلاس جمعرات کی دوپہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.