”ہمارا مقابلہ پنجاب میں پی ٹی آئی سے تھا جو فارغ ہوگئی ہے“
پاکستان مُسلم لیگ (ن) سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ ہمارا اہم مقابلہ پنجاب میں پی ٹی آئی سے تھا جو فارغ ہوگئی ہے، الیکشن اکتوبر یا نومبر میں ہوجائے گا، ہم نے 42 ارب روپے ہم نے بجٹ رکھ دیئے ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں میزبان کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کہ استحکام پاکستان پارٹی میں تحریک انصاف کے کئی اراکین شامل ہیں، جو ن لیگ کی ایک اور مخالف جماعت بن گئی۔
سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ (ن) لیگ کی جڑیں عوام میں بڑی مضبوط ہیں ہماری عوامی خدمت کا بڑا ذبردست ریکارڈ ہے، ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے یہ ان کی اپنی حکمت عملی ہے، پہلے تھوڑی سی مشکل تھی اب وہ بھی دور ہوگئی ہے۔
لیگی سینیٹر نے کہا کہ ہمارا اہم مقابلہ پنجاب میں پی ٹی آئی سے تھا جو فارغ ہوگئی ہے اور ہمارے لئے معاملہ آسان ہوگیا ہے۔
انہوں دعوٰی کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن اکتوبر یا نومبر میں ہوجائے گا میں آپ کو بتارہا ہوں، ہم نے 42 ارب روپے ہم نے بجٹ رکھ دیئے ہیں الیکشن وقت پرہی ہوگا،استحکام پاکستان پارٹی سے ہمیں کوئی نقصان نہیں ہے۔
ماہرقانون شعیب شاہین نے کہا کہ گزشتہ دنوں جب استحکام پاکستان پارٹی کا اجلاس ہوا تو آپ نے دیکھا ہوگا کوئی منہ پر ہاتھ رکھے بیٹھا ہے، کوئی پاؤں کو دیکھ رہا ہے اس انداز سے بیٹھا ہوا تاکہ میڈیا سے بچ سکیں، جوں ہی باہر نکلے میڈیا نے جب سوال کیے تو کوئی ایک بندہ بھی جواب دینے کے لئے تیار نہیں تھا۔
یاد رہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین نے پارٹی کے عہدیداروں کا اعلان کیا۔ انہوں نے عبدالعلیم خان کو استحکم پاکستان پارٹی کا صدر نامزد کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کا مؤقف جاننے کے لئے صوبائی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نواب تیمور تالپورسے سوال پوچھا کہ کہ الیکشن وقت پر ہوں گے کہ نہیں، تو انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی سے قبل کچھ شکوک و شبہات تھے ایک پیچ پر سب جماعتیں نہیں تھیں۔
تیمور تالپورنے کہا کہ اب جو دو اہم اسٹیک ہولڈر ہیں جیسے سابق صدر آصف زرداری اور میاں نواز شریف، یہ ہی چاہتے ہیں کہ الیکشن وقت پرہی ہوں، ملک میں الیکشن تاخیر کا شکار ہوتے ہوئے نہیں دیکھ رہا جبکہ الیکشن میں تاخیر ہمارے اور ملک کے حق میں نہیں ہوگا۔
Comments are closed on this story.