گدھوں میں آبادی کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا
کئی سالوں سے پاکستانی میڈیا اکنامک سروے میں گدھوں کی تعداد دیکھ کر خصوصی رپورٹنگ کرتا ہے، اور اس سال پاکستان اکنامک سروے 2022-23 میں دی گئی تفصیلات کے مطابق گدھوں تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق مالی سال 2022-23 کے دوران گدھوں کی آبادی میں ایک لاکھ تک کا اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد پاکستان میں گدھوں کی تعداد 58 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
گدھوں کی یہ تعداد گزشتہ مالی سال کے دوران 57 لاکھ تھی۔
یعنی پاکستان میں اس سال 58 لاکھ گدھے موجود ہیں۔
اسی طرح سروے کے مطابق پاکستان میں بھینسوں کی تعداد ساڑھے 4 کروڑ تک پہنچ گئی، جو گزشتہ مالی سال کے چار کروڑ 37 لاکھ سے میں 13 لاکھ کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
ملک میں بھیڑ بکریوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، رواں مالی سال کے دوران بھیڑ بکریوں کی تعداد میں چار لاکھ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اب ان کی تعداد 3 کروڑ 23 لاکھ تک پہنچ گئے ہے۔
اسی طرح بکروں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے، مالی سال 2022-23 کے دوران 22 لاکھ کے اضافے کے ساتھ بکروں کی تعداد 8 کروڑ 47 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ پچھلے مالی سال کے دوران یہ تعداد 8 کرورڑ 25 لاکھ تھی۔
دیگر مویشیوں کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی کیونکہ رواں مالی سال کے دوران گھوڑوں کی تعداد چار لاکھ، خچر خچر 2 لاکھ اور اونٹ 11 لاکھ رہے۔
خیال رہے کہ مقامی اور بین الاقوامی میڈیا میں یہ خبریں آتی رہی ہیں کہ پاکستان چین کو گدھے برآمد کر کے سالانہ کروڑوں ڈالر کا زرمبادلہ کمانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
پاکستان 50 لاکھ سے زائد جانوروں کے ساتھ گدھوں کی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے، جب کہ چین پہلے نمبر پر ہے۔
Comments are closed on this story.