Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

مذاکرات میں نیا موڑ: آئی ایم ایف کا محصولات ہدف بڑھانے کا مطالبہ، ایف بی آر کی مخالفت

پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کرنے کی اپیل کی ہے۔
اپ ڈیٹ 06 جون 2023 12:20pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

آئی ایم ایف نے 6.5 ارب ڈالرز کی توسیعی فنڈ سہولت کے تحت نویں اور دسویں جائزے کو یکجا کرنے کا عندیہ دیا ہے، تاہم دونوں فریقین اب تک آنے والے بجٹ کے لیے میزانیہ اعداد و شمار کے بارے میں وسیع تر معاہدہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے ورچوئل مذاکرات میں پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کرنے کی اپیل کی ہے۔

آئی ایم ایف اور پاکستانی فریق نے ای ایف ایف کے تحت رکے ہوئے فنڈ پروگرام کی بحالی کے لیے تعطل کو توڑنے کے لیے پیر کی شام کو ورچوئل راؤنڈ کا انعقاد کیا جس کی میعاد 30 جون 2023 کو ختم ہو رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے نویں اور دسویں جائزے کو یکجا کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، پاکستان پہلے نویں جائزے کو اکیلا مکمل کرنے کا خواہش مند ہے۔

مذاکرات میں دونوں فریقین کے درمیان کوئی بڑی پیشرفت نہ ہوسکی، آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ نمبرز پر بھی بات چیت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے محصولات ہدف بڑھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ایف بی آر محصولات کو 10 ہزار ارب روپے تک لے کر جائے، جبکہ پاکستانی وفد نے ہدف 9200 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

ایف بی آرنے محصولات کا ہدف بڑھانے کی مخالفت کردی ہے۔

مذاکرات میں وزیرمملکت عائشہ غوث معاشی ٹیم کے ہمراہ شریک ہوئیں، جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ورچوئل مذاکرات میں شریک نہ تھے۔

IMF PAKISTAN

Virtual Dialogues

Staff Level Agreement (SLA)