Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پرویز الہٰی کا جج سے مکالمہ، عدالت میں فون پر گفتگو کرتے رہے

جو عدالت فیصلہ کرے گی، انشاء اللہ وہی ہوگا، پرویز الہٰی
اپ ڈیٹ 03 جون 2023 09:20pm
سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی۔ فوٹو — فائل
سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی۔ فوٹو — فائل

پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو اینٹی کرپشن کورٹ گوجرانوالہ میں پیش کردیا گیا، پرویز الہٰی نے جج سے کہا کہ انہیں گندی جگہ پر رکھا گیا، فیصلہ درست نہ کیا تو آپ کو اللہ تعالی پوچھیں گے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو ترقیاتی اسکیموں میں 2 ارب روپے مبینہ رشوت لینے کے الزام میں اینٹی کرپشن عدالت گوجرانوالہ میں پیش کیا گیا۔

جج چوہدری افضل نے چوہدری پرویز الہٰی کو روسٹم پر بلوایا اور حال احوال دریافت کیا۔

چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ جج صاحب دیکھیں میں 2 مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوا، ریکارڈ ترقیاتی کام کیے، مجھے رات انتہائی گندی جگہ پر رکھا گیا، مجھے دل کے 2 وال پڑ چکے ہیں، جج صاحب ملکی حالات آپ کے سامنے ہیں، اوپر اللہ اور نیچے آپ ہیں، فیصلہ درست نہ کیا تو آپ کو اللہ تعالی پوچھیں گے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی جج سے مکالموں کے بعد کمرہ عدالت میں موبائل فون پر باتیں کرتے رہے۔

گزشتہ روز لاہور کی مقامی عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی کو ترقیاتی منصوبوں میں مالی بے ضابطگیوں کے مقدمے سے ڈسچارج کیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائی ہوتے ہی انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کر کے اینٹی کرپشن ٹیم گوجرانوالہ لے گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا تھا۔

عدالت نےحکم دیا تھا کہ کرپشن کے کوئی شواہد نہیں ملے، پرویز الہٰی کسی اور کیس میں نامزد نہیں تو رہا کر دیا جائے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب تاحال اینٹی کرپشن کی تحویل میں ہیں۔

پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

گوجرانوالہ کی عدالت میں چوہدری پرویزالہیٰ کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن ڈٹ جائیں، کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں، پرویز الہٰی

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو سینئر سول جج محمد افضل کی اینٹی کرپشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو 2 مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے، مقدمات کی تفتیش اور رشوت کی رقم برآمد کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

اینٹی کرپشن حکام نے چوہدری پرویز الہٰی کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

مزید پڑھیں: پرویز الہٰی کو کرپشن کیس میں ڈسچارج کرنے کے عدالتی فیصلے پر نگراں وزیر اطلاعات پنجاب کا ردِعمل

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر پرویزالہیٰ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جس کے بعد اینٹی کرپشن ٹیم تحریک انصاف کے صدر کو عدالت سے لے کر روانہ ہوگئی۔

جو عدالت فیصلہ کرے گی، انشاءاللہ وہی ہوگا، پرویز الہٰی

کمرہ عدالت میں اپنے وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ رات مجھے حوالات میں رکھا گیا، تھانے کا سب سے خراب علاقہ تھا جہاں مجھے رکھا گیا، مجھے ادویات بھی نہیں دی گئیں، صبح میں نے بڑی مشکل سے ادویات لیں۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام لوگ مضبوط رہیں، پی ٹی آئی نہیں چھوڑ رہا، یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے لیکن ہم چٹان کی طرح ڈٹ کر کھڑے ہیں، مجھے باتھ روم بھی نہیں جانے دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جو عدالت فیصلہ کرے گی، انشاءاللہ وہی ہوگا، عدلیہ کا بھی امتحان ہے، عدلیہ کا وقار بلند ہوگا اور عدلیہ ٹھیک فیصلہ کرے گی۔

گزشتہ روز پرویز الٰہی کو عدالت سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرکے اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر گوجرانوالہ منتقل کردیا گیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو 27 اپریل کو درج کیے گئے مقدمے میں گرفتار کیا، ان پر ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینےکا الزام ہے۔

پرویز الٰہی پر الزام ہے کہ انہوں نے 50 لاکھ رشوت لے کر غیر معروف کمپنی کو 10 کروڑ 30 لاکھ کا ٹھیکہ دیا جب کہ اس غیر قانونی کام میں محکمہ ہائی وے کے افسران بھی شریک ہیں۔

واضح رہے کہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں پرویز الٰہی کے خلاف 2 مقدمات درج ہیں۔

punjab

Chaudhry Pervaiz Elahi

Gujranwala

Anti Corruption Court