Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ملک میں مہنگائی نے سارے ریکارڈ توڑ دیئے

شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 35.1 فیصد رہی، ادارہ شماریات
اپ ڈیٹ 01 جون 2023 07:02pm
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

مُلک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح 38 فیصد تک پہنچ گئی ہے مئی میں مہنگائی تخمینے سے تقریباً 4 فیصد زائد رہی، تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور ایندھن سمیت ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔

وزارت خزانہ نے مئی میں مہنگائی کا تخمینہ 34 سے 36 فیصد لگایا تھا۔ شہری علاقوں میں مہنگائی 35.1 فیصد کی سطح پر ریکارٖڈ کی گئی جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی 42.2 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکی ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا 48.65 فیصد مہنگی رہیں جبکہ دیہی علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا 52.4 فیصد پر رہی ہے۔

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے سربراہ ریسرچ فہد رؤف کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی بلند شرح بنیادی طور پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کی بلند ترین سطح ہے اور جون 2023 تک یہ تعداد 30 فیصد تک گر جائے گی۔

دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورز پرمختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کا اطلاق فوری ہوگا۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر جیمزکی 450 گرام قیمت میں 74روپے تک اضافہ، شہد کی 500 گرام قیمت میں101روپے، ایک کلو چکن سپریڈ کی قیمت میں190روپے تک اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان

Inflation