پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے اور ایم پی اے کیخلاف فوجی عدالت میں کارروائی کا فیصلہ
تحریکِ انصاف سوات کے صدر اور سابق ایم این اے سلیم الرحمان اورسابق ایم پی اے فضل حکیم خان یوسف زئی کے خلاف فوجی عدالت میں کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے سلیم الرحمان اور سابق ایم پی اے فضل حکم یوسفزئی کے پر تھانہ سیدو شریف میں انسدادِ دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج ہے۔
دونوں رہنماؤں کو مقدمے میں گرفتار کرنے کے بعد انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، اور ریمانڈ ختم ہونے کے بعد جب ان دونوں کو جیل بھیجا جائے، تو پھر آرمی ایکٹ کے تحت ان کو فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے لئے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کو درخواست دی جائےگی۔
ذرائع کے مطابق عدالتی منظوری کے بعد جیل حکام ان کو فوجی عدالت میں کارروائی کے لئے فوج کے حوالے کرے گی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان دونوں رہنماؤں نے چیف آف آرمی سٹاف کے خلاف دھمکی آمیز گفتگو کی تھی، اور پاکستان کو جلانے کی بات کی تھی، جس پر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان دونوں کے خلاف فوجی عدالت میں کارروائی کی جائے، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ اعلیٰ حکام کریں گے۔
9 مئی کے واقعات میں ملوث 3 ملزمان ملٹری کورٹ کے حوالے
9 مئی کے پرتشدد واقعات میں ملوث ایبٹ سے تعلق رکھنے والے 3 ملزمان کو انسداد دہشتگردی عدالت نے ملٹری کورٹ کے حوالے کردیا۔
ملزمان میں عبدالرحمان ولد مشتاق جھنگی، محمد فیصل ولد ارشد کنج ایبٹ آباد اور یاسر امان ولد امان الله پارہ چنار شامل ہیں۔
ملزمان نے 9 مئی کو توڑ پھوڑ نعری بازی اور روڈ بند کر رکھا تھا، اور ان کے خلاف تھانہ کینٹ میں دہشت گردی کا مقدمہ درج تھا۔
Comments are closed on this story.