Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بائیڈن پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون جان کے خطرے کے باعث کہاں رہنے کی خواہشمند

خاتون نے اس سرزمین پر قدم رکھتے ہی خود کو محفوظ تصور کیا
شائع 31 مئ 2023 12:57pm
تصویر: روئٹرز / فائل
تصویر: روئٹرز / فائل

امریکی صدر جو بائیڈن پر2020 کی صدارتی مہم کے دوران جنسی زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون ان دنوں روس میں ہیں جہاں انہوں نے صدر ولادیمیر پوتن سے روسی شہریت کی درخواست کی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق 1993 میں قلیل مُدت کے لئے بائیڈن کے کانگریس کے دفتر میں کام کرنے والی خاتون کا کہنا کہ وہ روس میں رہنے کی خواہش مند ہیں کیونکہ ریپبلکن کے ایک رکن نے خاتون کو بتایا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔

خاتون کا نام تارا ریئی ہے جن کی عمر 59 برس ہے، انہوں نے حال میں ہی سپتنک میڈیا گروپ کو انٹرویو میں کہا کہ وہ روس ایک سیاح کی حیثیت سے پہنچی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے روس کی سرزمین پر قدم رکھتے ہی خود کو پہلی مرتبہ محفوظ تصور کیا ، یہاں مجھ سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا۔

خاتون کا جنسی زیادتی کا الزام

تارا ریئید نامی خاتون نے 2020 کے شروعات میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت کے سینیٹر جوبائیڈن نے اگست 1993 میں کیپٹل ہِل کی راہداری میں ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ اس وقت ان کی عمر 29 برس تھی۔

تارا ریئید کے اس انکشاف کے بعد یہ خبر میڈیا میں آگ کی طرح پھیل گئی تھی، یہ الزام ایسے موقع پر سامنے آیا تھا جب بائیڈن اس وقت کے صدر ٹرمپ کےخلاف اپنی انتخابی مہم تیزی کے ساتھ چلا رہے تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ ٹرمپ کو بھی جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا الزام پرمؤقف

جوبائیڈن کی جانب سے خاتون کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے ایسا کبھی بھی نہیں ہوا ہے۔ تارا ریئید کا کہنا ہے کہ مواقعے کے بعد ایک شکایت درج کروائی تھی لیکن اس کا کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا۔

خاتوخود کو بین الاقوامی امور کی تجزیہ کار کہتی ہیں انہوں نے بتایا کہ جب جنسی زیادتی کے حوالے سے بات کی تو مجھے قید کی دھمکی دی گئی اور روس کا جاسوس بھی قرار دیا گیا۔ یہ واضح نہیں ہوا کہ ان الزامات کی باقاعدہ تحقیقات ہوئیں یا نہیں۔

ان کا کہنا مزید کہنا تھا کہ میں روس کی شہریت کے لیے درخواست دینا چاہوں گی اور میں وعدہ کرتی ہوں کہ میں اچھی شہری ثابت ہوں گی، ساتھ ہی میں اپنی امریکی شہریت بھی برقرا رکھنا چاہوں گی۔

Joe Biden

USA