سپریم جوڈیشنل کونسل کا جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف کارروائی کا آغاز
سپریم جوڈیشنل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات پر کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیخلاف شکایات کے بعد اب سپریم جوڈیشنل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات پر کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات سپریم جوڈیشل کونسل ممبرز کو بھجوا دی ہیں۔
جسٹس مظاہر نقوی کے 3 ارب سے زائد کے مبینہ اثاثے
23 فروری کو میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کو جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس بھجوایا گیا تھا، جس میں سپریم کورٹ کے جج اور ان کے اہلخانہ کی جائیدادوں کی تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
ریفرنس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے اثاثے 3 ارب روپے سے زائد مالیت کے ہیں، اور ان فیڈرل ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک کنال کا پلاٹ ہے، اس کے علاوہ سپریم کورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک کنال کا پلاٹ، گلبرگ تھری لاہور میں 2 کنال 4 مرلے کا پلاٹ، سینٹ جون پارک لاہور کینٹ میں 4 کنال کا پلاٹ اور گوجرانوالہ الائیڈ پارک میں غیر ظاہر شدہ پلازہ بھی شامل ہے۔
ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے مبینہ طور پر 2021 میں 3 بار سالانہ گوشواروں میں ترمیم کی، گوشواروں میں ترمیم گوجرانوالہ ڈی ایچ اے میں گھر کی مالیت ایڈجسٹ کرنے کے لیے کی گئی، پہلے گھر کی مالیت47 لاکھ پھر 6 کروڑ اور پھر 72 کروڑ ظاہرکی گئی۔
اس سے قبل آڈیو لیکس کے معاملے پر پاکستان بار کونسل کی زیر قیادت تمام بار کونسلز نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Comments are closed on this story.