سوات میں مقدمات درج ہونے کے بعد کئی پی ٹی آئی قائدین روپوش
سوات پولیس کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر پر تحریک انصاف کے قائدین، سابق ممبران اسمبلی اور کارکنوں پر ایف آئی آر درج کرنے کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ کئی قائدین روپوش ہیں۔
مینگورہ پولیس اسٹیشن میں 10 مئی کو نشاط چوک میں اشتعال انگیز تقاریر پر سابق ممبر صوبائی اسمبلی فضل حکیم، میئر مینگوہ شاہد علی اور مراد سعید کے بھائی کلیم سمیت بارہ کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
اس سے پہلے سیدو شریف پولیس اسٹیشن میں بھی میں اداروں کو دھمکیاں اور لوگوں میں خوف وہراس پھیلانے پر سابق ممبر قومی اسمبلی سلیم الرحمان، میئر شاہد علی اور فضل حکیم سمیت 200 سے زائد کارکنان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
خوازہ خیلہ پولیس اسٹیشن میں اداروں کے خلاف بیان بازی پر سابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی اور دیگر کے خلاف ایف آئی درج ہوئی۔
مٹہ پولیس اسٹیشن میں تین اہم کارکنان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی، اور تینوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
گرفتاری کی خوف سے سابق ممبران اسمبلی اور رہنما روپوش ہوگئے ہیں، اور پولیس کی گرفتاری کیلئے کوشش جاری ہے۔
Comments are closed on this story.