Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سوات میں مقدمات درج ہونے کے بعد کئی پی ٹی آئی قائدین روپوش

پولیس کی گرفتاری کیلئے کوشش جاری ہے.
شائع 30 مئ 2023 04:38pm
سابق ممبر صوبائی اسمبلی فضل حکیم دائیں سے پہلے، سابق ممبر قومی اسمبلی سلیم الرحمان دوسرے، سابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں شرفت علی تیسرے اور مینگورہ سٹی میئر شاہد علی بالترتیب چھوتھے نمبر پر۔ تصاویر بزریعہ مصنف
سابق ممبر صوبائی اسمبلی فضل حکیم دائیں سے پہلے، سابق ممبر قومی اسمبلی سلیم الرحمان دوسرے، سابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں شرفت علی تیسرے اور مینگورہ سٹی میئر شاہد علی بالترتیب چھوتھے نمبر پر۔ تصاویر بزریعہ مصنف

سوات پولیس کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر پر تحریک انصاف کے قائدین، سابق ممبران اسمبلی اور کارکنوں پر ایف آئی آر درج کرنے کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ کئی قائدین روپوش ہیں۔

مینگورہ پولیس اسٹیشن میں 10 مئی کو نشاط چوک میں اشتعال انگیز تقاریر پر سابق ممبر صوبائی اسمبلی فضل حکیم، میئر مینگوہ شاہد علی اور مراد سعید کے بھائی کلیم سمیت بارہ کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

اس سے پہلے سیدو شریف پولیس اسٹیشن میں بھی میں اداروں کو دھمکیاں اور لوگوں میں خوف وہراس پھیلانے پر سابق ممبر قومی اسمبلی سلیم الرحمان، میئر شاہد علی اور فضل حکیم سمیت 200 سے زائد کارکنان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

خوازہ خیلہ پولیس اسٹیشن میں اداروں کے خلاف بیان بازی پر سابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی اور دیگر کے خلاف ایف آئی درج ہوئی۔

مٹہ پولیس اسٹیشن میں تین اہم کارکنان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی، اور تینوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

گرفتاری کی خوف سے سابق ممبران اسمبلی اور رہنما روپوش ہوگئے ہیں، اور پولیس کی گرفتاری کیلئے کوشش جاری ہے۔

pti

Swat

FIRs

politics may 30 2023