Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

چیئرمین نیب ریکارڈ سمیت پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سامنے طلب

چیئرمین نیب بتائیں ان لوگوں نے اب تک کتنی ریکوری کی ہے، چیئرمین کمیٹی
شائع 30 مئ 2023 03:29pm

پبلک اکاونٹس کمیٹی نے چیئرمین نیب کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدرات اہم اجلاس ہوا، پی اے سی نے نیب کی کارگردگی غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

چیرمین کمیٹی نے کہا کہ ہماری کمیٹی نے ایک ٹریلین کے قریب ریکوری کی ہے، ہماری تنخواہ ایک لاکھ 67 ہزار ہے، آپ لوگوں کی تنخواہ 20 لاکھ روپے ہے، آپ بتائیں آپ لوگوں نے اب تک کتنی ریکوری کی ہے۔

کمیٹی ممبر روحیل اصغر نے کہا کہ نیب کی جانب سے کیسز کی قانونی جنگ کیلئے کئی اربوں لگا دیئے گئے، لوگوں کے خلاف ڈرانے کیلئے کیسز بنائے گئے، بتایا جائے کتنے پیسے قانونی جنگ کیلئے لگائے گئے۔

چیئرمین نورعالم نے کہا لوگوں کے خلاف ڈرانے کیلئے کیسز بنائے گئے۔ اگر یہ کام نہیں کر سکتے تو معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دوں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے چیئرمین نیب کو اگلے ہفتے ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت کے مالی بحران پر بھی بحث ہوئی۔ چیئرمین کمیٹی نے ریمارکس دیئے کہ تاریخ میں پہلی بار خیبر پختونخوا بینک کرپٹ ہوا ہے، اساتذہ کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، خزانہ خالی ہو گیا، کیا چیف سیکرٹری کو بھی تنخواہ نہیں ملتی۔

نورعالم خان کا کہنا تھا کہ کے پی میں معاشی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ 3 سے 4 سالوں میں کئی اربوں کا قرضہ لیا گیا، اور خبر ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 970 ارب روپے کے قرضے لیے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پمز اور پولی کلینک کے گریڈ انیس کو پہلے الاوئنس ملتے تھے، اب الاوئنس گریڈ 17 کے مطابق دے رہے ہیں، فنانس کیوں انار کی پھیلانا چارہے ہیں۔

سیکرٹری ہیلتھ نے اجلاس میں کہا کہ ہم چھ سے آٹھ ہفوں میں نئے رولز بنا لیں گے۔

نور عالم خان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری فنانس اور سیکرٹری ہیلتھ بیٹھ جائیں اور ریگولر پروموشن پر کام کریں، ریپلیسمنٹ کو اب ختم کریں۔

سیکرٹری فنانس نے کہا کہ ان کو 15 نہیں کم از کم مہینہ دیں،ان سے ہوگا نہیں۔

کمیٹی نے سیکرٹری ہیلتھ کو مہینے میں ریگولرائز متعلق رولز بنانے کا حکم دے دیا۔

NAB chairman

PAC