Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

متنازع ٹوئٹ کیس: اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

پی ٹی آئی رہنما کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا
اپ ڈیٹ 31 مئ 2023 08:30am
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی

اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد نے متنازع ٹویٹ کے معاملہ پر اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اعظم سواتی کو آج فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر رکھا تھا۔

اس سے قبل وارنٹ کی تعمیل کروانے والے ایف آئی اے اہلکار ممتاز عدالت میں پیش ہوئے۔

ایف آئی اے اہلکار ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی گھر پر بھی نہیں تھے نہ کسی نے دروازہ کھولا۔

ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان نے عدالت سے استدعا کی کہ اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کا دور ہے، ہر آدمی لمحہ بہ لمحہ آگاہ ہوجاتا ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سب کو پتہ ہوتا ہے کون کہاں ہے وکیل کو بھی پتہ ہوتا ہے۔

اس پر اعظم سواتی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے یہ تو چیک کرا لیں تعمیل کیسے کروا رہے ہیں، جس واٹس ایپ نمبر پر وارنٹ کی تعمیل بھیجی گئی وہ میرا نمبر ہے۔

اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد اعظم خان نے کہا کہ آپ ہائیکورٹ کا آرڈر جمع کروادیں جس میں وارنٹ کی تعمیل سے متعلق حکم ہے۔

عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر اور وکیل اعظم سواتی کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

بعد ازاں عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

قبل ازیں، اسلام آباد کی عدالت نے متنازع ٹوئٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کردی تھی۔

مزید پڑھیں: متنازعہ ٹوئٹ کیس: اعظم سواتی کو کیس کا ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت

عدالت نے اعظم سواتی کی عدم حاضری پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر کی تھی۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر نے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ وارنٹ کی تعمیل کی کارروائی کی گئی ہے، وارنٹ کی تعمیل کے وقت اعظم سواتی اپنے گھر میں موجود نہیں تھے۔

اعظم سواتی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرا اعظم سواتی سے رابطہ نہیں ہو سکا، تفتیشی افسر وارنٹ کی تعمیل کے لیے کہاں گئے، کیسے تعمیل کروائی؟

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے اعظم سواتی سے متعلق بڑا حکم دے دیا

اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے وارنٹ کی تعمیل کروانے والے اہلکار کو طلب کر لیا جس کے بعد عدالت نے اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔

اعظم سواتی متنازعہ ٹوئٹس کیس کا پس منظر

سابق وزیر ریلوے اعظم سواتی کو 13 اکتوبر کو قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اسلام آباد چک شہزاد کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اعظم سواتی کیخلاف مقدمات : آئی جی سندھ نے عدالت میں معافی مانگ لی

خاندنی ذرائع نے اعظم سواتی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رات 3 بجے کچھ افراد فارم ہاؤس پر آئے اور اعظم سواتی کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔

خاندانی ذرائع نے مزید بتایا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے گرفتار کیا جبکہ ایف آئی نے فوری طور پر اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

مزید پڑھیں: متنازعہ ٹویٹ کیس: اعظم سواتی کے دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری

جس کے بعد ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں 20،131،500 اور 505 کی دفعات شامل تھیں۔

مقدمے میں شامل تعزیت پاکستان کی دفعہ میں بتایا گیا کہ اعظم سواتی نے بد نیتی پرمبنی ٹویٹ کیا جو کہ مقاصد کی تکمیل کے لئے انتہائی تضحیک آمیز تھا، اعظم سواتی نے ریاستی اداروں کو براہ راست نشانہ بنایا۔

ایف آئی اے کے مقدمے میں متنازع ٹویٹ کا متن بھی شامل ہے، جس میں کہا گیا کہ ٹویٹ اداروں میں تقسیم پھیلانے کی گھناؤنی سازش ہے۔

یاد رہے کہ اعظم سواتی منی لانڈرنگ اور فارن فنڈنگ کیس میں نامزد تھے، ایف آئی اے نےفارن فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت کل 11عہدیدارون کونامزد کیا۔

pti

FIA

اسلام آباد

azam sawati

politics may 30 2023