نیب ترمیمی بل باقاعدہ قانون بن کر نافذ العمل ہوگیا
نیب ترمیمی بل 2023 باقاعدہ قانون بن گیا۔ 15مئی کوپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ترمیمی بل پاس کیا گیا تھا۔
نیب سے متعلق نئے قانون کے تحت چیئرمین نیب دائرہ اختیار میں نہ آنے والے کیسز متعلقہ اداروں کو بھجوا سکیں گے۔ اس کے علاوہ چیئرمین نیب ٹھوس شواہد نہ ہونے پر انکوائری بند بھی کرسکتے ہیں۔
قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی جانب سے احتساب عدالت کو اپنے مؤقف سے آگاہ کیا جائے گا۔ چیئرمین کی عدم موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین قائم مقام چئیرمین کی حیثیت سے کام کریں گے جبکہ ڈپٹی چیئرمین نہ ہونے پر حکومت سینئر نیب افسر کو قائم مقام چیئرمین مقرر کرسکے گی۔
واضح رہے کہ صدر عارف علوی نے بل پر دوسری بار بھی دستخط سے انکار کردیا تھا ۔ جس کے 10 دن بعد بل خود بخود قانون بن کر نافذ العمل ہوگیا۔ 15مئی کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ترمیمی بل پاس کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.