Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

اسدعمر کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ

یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے جب دہشت گرد خالی ہاتھ آیا ہے، جج کے ریمارکس
شائع 29 مئ 2023 10:38am

انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کل سنایا جائے گا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (ATC) میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

اسدعمر کے وکیل سردار مصروف نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ جب وقوعہ ہوا تو اسد عمر اسلام آباد ہائیکورٹ میں تھے، واقعہ کے دن اسدعمر جوڈیشل کمپلیکس آئے ہی نہیں۔

جج نے ریمارکس دیے کہ یہ وہی دن ہے جس دن جج ظفراقبال کی عدالت اے ٹی سی کمرہ عدالت میں لگائی گئی تھی، مجھے رات کو ایک بجے پیغام آیا تھا کہ میری عدالت صبح جج ظفراقبال کی عدالت میں لگے گی۔

پروسیکوٹر عدنان علی نے عدالت کو بتایا کہ اسد عمر نہ صرف کارکنان کو لائے بلکہ جلاؤ گھیراؤ بھی کروایا۔

جج نے پروسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کوئی ایسا کیس بتا دیں جہاں دہشت گرد اسلحے کے بغیر آیا ہو، یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے جب دہشت گرد خالی ہاتھ آیا ہے۔

پروسیکیوٹرعدنان علی نے جواب دیا کہ عدم استحکام پیدا کرنے کی مہم کی گئی، پی ٹی آئی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر گاڑیاں جلائیں۔

اسدعمر کے وکیل نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرتی ہے اور ان پر کوئی مقدمہ نہیں ہوتا، پروسیکیوشن نے دہشت گردوں کا معیار ہی کم کردیا ہے۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کل سنایا جائے گا، جج راجا جواد عباس درخواستِ ضمانت پر فیصلہ سنائیں گے۔

ATC

Asad Umer

pti leaders