Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

مصنوعی ذہانت کونسی نئی ملازمتیں پیدا کرے گی؟

مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا دماغ بنانے والی کمپنی کے سربراہ کے حیرت انگیز انکشافات
شائع 28 مئ 2023 08:08pm
این ویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ ایک پروسیسر کے لانچ کی تقریب کے دوران اپنا پروڈکٹ پیش کررہے ہیں
این ویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ ایک پروسیسر کے لانچ کی تقریب کے دوران اپنا پروڈکٹ پیش کررہے ہیں

کمپیوٹر چپ بنانے والی امریکی کمپنی Nvidia (این ویڈیا) نے 2022 میں ”H100“ لانچ کیا، جو اس کے اب تک کے بنائے گئے سب سے طاقتور اور سب سے مہنگے پروسیسرز میں سے ایک تھا، اس ایک پروسیسر کی قیمت تقریباً 40,000 ڈالر ہے۔

یہ لانچ بظاہر ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب بزنسز دنیا بھر میں بڑھتی مہنگائی کے دوران اخراجات میں کمی کی کوشش کر رہے تھے، اور یوں یہ لانچ ناکام محسوس ہونے لگا۔

لیکن پھر نومبر میں ChatGPT کا آغاز ہوا۔

این ویڈیا کے چیف ایگزیکٹیو جینسن ہوانگ نے اس بارے میں کہا کہ، ”ہم پچھلے سال ایک بہت مشکل وقت سے گزرے، لیکن راتوں رات ہمارے حالات بدل گئے۔“

انہوں نے کہا کہ اوپن اے آئی کا ہٹ چیٹ بوٹ ایک بہترین موقع تھا۔ اور اس نے طاقتور پروسیسرز کا فوری مطالبہ پیدا کیا۔

چیٹ جی پی ٹی کی اچانک مقبولیت نے دنیا کی صف اول کی ٹیک کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کے درمیان ہتھیاروں کی دوڑ شروع کردی ہے، جو H100 حاصل کرنے کے لیے بیتاب ہیں۔

ہوانگ نے اسے ”دنیا کا پہلا کمپیوٹر (چپ) جسے جنریٹو اے آئی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے“ کے طور پر بیان کیا ہے۔

جنریٹیو اے آئی مصنوعی ذہانت کا وہ نظام ہیں جو تیزی سے انسان نما متن، تصاویر اور مواد تخلیق کرنے جیسے کام کر سکتے ہیں۔

صحیح وقت پر صحیح پروڈکٹ بنانے کی قدر اس ہفتے ظاہر ہوئی۔ جباین ویڈیا نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ جولائی میں ختم ہونے والے تین مہینوں میں اس کی فروخت 11 بلین ڈالرز ہوگی، جو وال اسٹریٹ کے پچھلے تخمینوں سے 50 فیصد زیادہ ہے۔

پیش گوئی پر سرمایہ کاروں کے ردعمل نے جمعرات کو ایک ہی دن میں این ویڈیا کے مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 184 بلین ڈالرز کا اضافہ کیا، جو پہلے سے ہی دنیا کی سب سے قیمتی چپ کمپنی ہے اور اس کی قیمت ایک ٹریلین ڈالرز تک پہنچنے والی ہے۔

لیکن ایک طرف جہاں این ویڈیا کا بزنس بڑھتا جا رہا ہے، وہیں مصنوعی ذہانت سے انسانوں کی موجودہ نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں، اور ہمیں اب مصنوعی ذہانت سے جڑی نوکریوں کیلئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔

مصنوعی ذہانت نئی نوکریاں پیدا کرے گی

این ویڈیا کے سربراہ جینسن ہوانگ نے کمپیوٹر چپس کے گڑھ تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں ایک تقریر کی، جس میں انہوں نے مصنوعی ذہانت سے پیدا ہونے والی نئی ملازمتوں کے بارے میں بتایا۔

مصنوعی ذہانت کے ماہر آکاش گپتا نے ہوانگ کی طویل تقریر سے اہم نکات بیان کئے ہیں جو بتاتے ہیں کہ مصنوعی ذہانت مستقبل میں کونسی نئی ملازمتیں پیدا کرے گی۔

ہوانگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم ایک بڑے تکنیکی دور کے آغاز پر ہیں۔ جہاں کمپیوٹرز، انٹرنیٹ، موبائل اور کلاؤڈ اہم ہیں وہیں اے آئی کہیں زیادہ بنیادی ہے۔

ان کے مطابق اے آئی ایسی نئی ملازمتیں پیدا کرے گی جو پہلے موجود نہیں تھیں، جیسے پرامپٹ انجینئرنگ، اے آئی فیکٹری آپریشنز، اور اے آئی سیکیورٹی انجینئرز۔

ہوانگ کا کہنا تھا کہ اے آئی ہر کام کو بدل دے گی۔ یہ پروگرامرز، ڈیزائنرز، فنکاروں، مارکیٹرز، اور مینوفیکچرنگ پلانرز کی کارکردگی کو سپر چارج کرے گی۔

این ویڈیا کے سربراہ نے کہا کہ آپ کو اے آئی کا فائدہ اٹھانا سیکھنا چاہیے۔ اگرچہ کچھ لوگ فکر مند ہیں کہ اے آئی ان کی ملازمتیں چھین لے گی، لیکن اے آئی سے زیادہ کوئی ایسا شخص آپ کی ملازمت چھین لے گا جو اے آئی میں مہارت رکھتا ہوگا۔

آکاش گپتا کے مطابق اس تقریر کے اہم ترین نکات یہ تھے کہ اے آئی پر کام کرنے کے لیے ہمیں چلنا نہیں دوڑنا ہوگا۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے، تو آپ ان لوگوں کے ہاتھوں اپنی ملازمت کھو دیں گے جو آپ سے بہتر اے آئی استعمال کرتے ہیں۔

ان کے مطابق اے آئی ہر صنعت میں انقلاب لائے گا اور ملٹی ٹریلین ڈالر کا موقع پیش کرے گا۔

Artificial Intelligence

ChatGPT

Nvidia

Jensen Huang

H100