اثاثہ جات کیس: نیب نے سابق وزیراعلی عثمان بزدار کو ایک بار پھر طلب کرلیا
نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو طلب کرلیا ہے۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو 30 مئی کو ایک بار پھر طلب کرلیا ہے۔ نیب نے عثمان بزادر سے 30 سوالات کے جوابات طلب کر رکھے ہیں۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو نیب نے 6 مرتبہ طلب کیا وہ صرف 3 مرتبہ پیش ہوئے، اور اپنے جوابات سے نیب حکام مطمئن نہیں ہوئے۔
نیب ذرائع نے بتایا کہ عثمان بزدار کو 8، 9 اور 24 مئی کو طلب کیا گیا تھا مگر وہ تینوں بار پیش نہیں ہوئے۔
عثمان بزدار کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف مقدمات کی تفصیل کے لیے اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت میں عثمان بزدار کے وکیل کی جانب سے دلائل مکمل کیے گئے۔
عثمان بزدار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ہم پر اینٹی کرپشن میں 13 انکواٸریاں ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ کسی بھی انکواٸری میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے وکیل عثمان بزدار سے کہا کہ آپ عثمان بزدار کے کنڈکٹ کے متعلق بتاٸیں۔
سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عثمان بزدار کی درخواست مسترد کی جاٸے، انہوں نے مقدمات کی تفصیل مانگی تو ہم نے تمام مقدمات فراہم کر دیے، لیکن یہ ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوٸے۔
عدالت نے عثمان بزدار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ بغیر مقدمہ درج ہوٸے آپ کی گرفتاری روک دیں۔ عدالت نے عثمان بزدار کی درخواست کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments are closed on this story.