Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  
Live
politics may 26 2023

پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر دوبارہ گرفتار

عامر ڈوگر کے خلاف دو مقدمات درج ہیں، ملتان پولیس
شائع 27 مئ 2023 12:18am
پی ٹی آئی رہنما ملک عامر ڈوگر۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی رہنما ملک عامر ڈوگر۔ فوٹو — فائل

رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عامر ڈوگر کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

عامر ڈوگر کو ملتان پولیس نے گرفتار کیا، اس ضمن میں پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کے خلاف دو مقدمات درج ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں عامر ڈوگر رہائی ملنے کے بعد دوبارہ گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت سے فرار ہوگئے تھے۔

ملک عامر ڈوگر کو پولیس نے مقامی عدالت میں پیش کیا، سول جج محمد وسیم نے پی ٹی آئی رہنما کو ڈسچارج کردیا تھا۔

عامر ڈوگر رہائی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی تو وکلاء نے عامر ڈوگر کو موقع سے فرار کروا دیا، جس پر وکلا اور پولیس کے مابین تکرار ہوئی تھی۔

اپیل کرتا ہوں فوری بات چیت کریں لیکن اس آفر کو میری کمزوری نہ سمجھیں، عمران خان

کنپٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑانے سے پارٹی ختم نہیں ہوتی، پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 11:21pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان۔ فوٹو — اے ایف پی
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان۔ فوٹو — اے ایف پی

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کریں لیکن اس آفر کو میری کمزوری نہ سمجھیں۔

ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے، جو ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلے گا وہ خوشحال ہو جائے گا۔

کارکنان و رہنماؤں کی گرفتاریوں پر انہوں نے کہا کہ جو دیکھا وہ سنتے تھے کہ ہٹلر کی جرمنی میں ایسا ہوتا ہے، پاکستان میں بنیادی حقوق ہی ختم ہوگئے، ملک میں آج جنگل کا قانون نافذ ہے، جس کو پکڑتے ہیں وہ کہتا ہے 9 مئی کی مذمت کرتا ہوں، پی ٹی آئی چھوڑتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ جس طرح ہٹلر نے 1933 میں اپنے مخالفین کو ختم کیا اسی طرح آج ہمارے ساتھ ہورہا ہے، 10 ہزار لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا۔

مجھے 4 دن کے بعد پتہ چلتا ہے کور کمانڈر کا گھر جلا دیا

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے 4 دن کے بعد پتہ چلتا ہے کور کمانڈر کا گھر جلا دیا، چیف جسٹس نے جب مجھے بتایا تو میں نے اسی وقت مذمت کی، کیا کوئی چاہےگا کہ وہ اپنی فوج کو بدنام کرے مگر معاملے کی تحقیقات کیے بغیر پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا جب کہ ہمارے پاس تصاویر ہیں کہ پولیس خود گاڑیاں جلا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس دن مذاکرات کی بات کرتا ہوں اگلے دن اور سختی شروع ہوجاتی ہے، ان لوگوں کی عجیب ذہنیت ہے، یہ سمجھتے ہیں ٹانگیں کانپنے پر عمران مذاکرات کی بات کرتا ہے، البتہ جب تک میری سانس ہے حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا۔

ملکی معاشی صورتحال اور اپنا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے پر عمران خان نے کہا کہ مجھے اپنے ملک کی فکر پڑ گئی ہے، ڈالر اوپن مارکیٹ میں 308 روپے کا ہوگیا، ان کا اربوں ڈالرز باہر پڑا ہے، انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا جب کہ میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیا لیکن میں تو ملک سے باہر ہی نہیں جانا چاہتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک تباہی کی طرف جارہا ہے مگر حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، تنخواہ دار طبقہ آج تکلیف میں ہے اور ایک عذاب آنے والا ہے۔

بات چیت کی آفر کو میری کمزوری نہ سمجھیں

مذاکرات کی اپیل کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کریں لیکن اس آفر کو میری کمزوری نہ سمجھیں، مجھے سختی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اپنے ملک کی فکر پڑی ہوئی ہے، لہٰذا آپ کو بھی ملک کی فکر ہونی چاہئے۔

کنپٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑانے سے پارٹی ختم نہیں ہوتی

اپنے خطاب میں عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اپنی پارٹی سے کہتا ہوں کہ صبر کریں، کنپٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑانے سے پارٹی ختم نہیں ہوتی، یہ جتنا ظلم کررہے ہیں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک بڑھتا جا رہا ہے۔

جسٹس فائز عیسیٰ کو سربراہ بنانے پر سپریم کورٹ نے کمیشن کیخلاف حکم نامہ جاری کیا، شائق عثمانی

رشوت لیتے پکڑے جانے والے جوڈیشل کمیشن کے خلاف فیصلے دے رہے ہیں، افنان اللہ
شائع 26 مئ 2023 09:53pm
Imran Khan, Qadir Patel disclosures, Why litigation?| Rubaroo with Shaukat Piracha

سابق جج اور ماہر قانون جسٹس (ر) شائق عثمانی کا کہنا ہے کہ قاضی فائز عسیٰ کو سربراہ بنانے پر سپریم کورٹ نے آڈیو لیک انکوائری کمیشن کے خلاف حکم نامہ جاری کیا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں بات کرتے ہوئے جسٹس شائق عثمانی نے کہا کہ آڈیو لیک تحقیقاتی کمیشن سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ نہیں آیا، آج صرف عبوری حکم نامہ جاری ہوا ہے، کمیشن کو تاحکم ثانی کام کرنے سے روکنا عام بات ہے۔

جسٹس شائق عثمانی نے کہا کہ کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ متنازع ہیں، سپریم کورٹ میں کافی چیزوں پر بحث ہوچکی ہے، اگر جسٹس فائز عیسیٰ اس کمیشن کے چیئرمین نہیں ہوتے تو کچھ نہیں ہوتا اور عدالت ایسا حکم نامہ بھی جاری نہ کرتی۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو کوئی بھی انکوائری کمیشن بنانے کا پورا اختیار ہے، جب کہ پی ٹی آئی بھی آڈیو اور ویڈیو لیک پر انکوائری کمیشن چاہتی تھی لیکن انہیں فائز عیسیٰ کی چیئرمین شپ سے مسئلہ ہوا۔

وفاقی وزیر صحت کی پریس کانفرنس اور عمران خان کی میڈیکل رپورٹ سے متعلق جسٹس شائق عثمانی نے کہا کہ سرکاری یا نجی اسپتال کی بات نہیں ہوتی، ڈاکٹرز کو مریض کی رپورٹ بغیر اجازت کے افشا نہیں کرنی چاہئے، عبدالقادر پٹیل نے غلط بات کی، لہٰذا ان ڈاکٹرز کے خلاف بھی کیس دائر ہو سکتا ہے۔

ملک دیوالیہ کے قریب پہنچ چکا لیکن آپ عمران خان کا یورین سیمپل لیکر بیٹھے ہیں، شعیب شاہین

اس موقع پر رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شعیب شاہین نے کہا کہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیشن ملکی تاریخ کا پہلا کمیشن تھا جس میں وفاقی حکومت نے اپنی مرضی کے ججز کا انتخاب کیا، ایگزیکٹیو کو جوڈیشری کے معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت کوئی کمیشن بنانا چاہتی تھی تو اسے چیف جسٹس کو خط لکھنا چاہئے تھا، جس کے بعد جسٹس عمر عطاء بندیال کمیشن تشکیل دے دیتے۔

انکوائری کمیشن سے متعلق شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن قائم کرنا غیر آئینی اقدام تھا جب کہ ججز کے کنڈکٹ کے متعلق انکوائری کمیشن کے ذریعے تحقیقات بھی نہیں ہو سکتی کیونکہ آرٹیکل 209 کے تحت ایسے معاملات کے لئے جوڈیشل کونسل موجود ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 211 کے مطابق جوڈیشل کونسل کی کارروائی میں کوئی بھی کورٹ مداخلت نہیں کر سکتا، البتہ اگر حکومت کو ججز سے شکایت ہو تو اس کے لئے صدارتی ریفرنس جب کہ عام آدمی سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کروا سکتا ہے۔

شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ قادر پٹیل کی پریس کانفرس پر دکھ ہوا، آج ملک معاشی دیوالیہ کے قریب پہنچ چکا ہے لیکن آپ عمران خان کا یورین سیمپل لے کر بیٹھے ہیں۔

## رشوت لیتے پکڑے جانے والے جوڈیشل کمیشن کے خلاف فیصلے دے رہے ہیں، افنان اللہ

پروگرام روبرو میں بات کرتے ہوئے رہنما ن لیگ ڈاکٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ جو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جا رہے ہیں وہی لوگ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے خلاف فیصلے دے رہے ہیں، یہ کیسی جوڈیشری ہے جو کہہ رہی ہے کہ ہمارا احتساب نہ کرو۔

صحافی عمران ریاض کی بازیابی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی 30 مئی کو سماعت کریں گے
شائع 26 مئ 2023 06:05pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

لاہور ہائیکورٹ میں صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر ہوگئی۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی 30 مئی کو سماعت کریں گے۔ عدالت نے آئی جی پنجاب سے بازیابی کیلئے رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔ آئی جی پنجاب کے گوجرانوالا کی تقریب میں شرکت کا شیڈول بھی طلب کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ 22 مئی کو ہونے والی سماعت میں لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیے تھے کہ عمران ریاض خان کو جس کے حکم پر اٹھایا گیا وہ بھی نہیں بچے گا۔

لاہور ہائیکورٹ میں اینکر پرسن عمران ریاض کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی جس میں آئی جی پنجاب نے رپورٹ پیش کی تھی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب عثمان انور سے استفسار کیا تھا کہ جی آئی جی صاحب کیا پیشرفت ہے، کیا عمران ریاض خان کے گھر پر چھاپے سے متعلق تفتیش کی۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نےعدالت کو بتایا کہ وہ چھاپہ پولیس نے نہیں مارا تھا، ہمیں عمران ریاض مطلوب نہیں تھا، اگر کسی ایجنسی نے اٹھایا ہے تو کہہ نہیں سکتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیےتھے کہ لگتا ہے آپ عدالت کے حکم کو سمجھے نہیں، اگر آپ پیش رفت نہیں دکھا رہے تو آپ کے خلاف کارروائی شروع کرتا ہوں۔

زمان پارک کا خاکروب عمران خان کے ضمانتی مچلکے دینے عدالت پہنچ گیا

عدالت نےعمران خان کے ضمانتی مچلکے مسترد کر دیئے
شائع 26 مئ 2023 05:54pm

زمان پارک کا خاکروب عمران خان کے ضمانتی مچلکے دینے عدالت پہنچ گیا، تاہم عدالت نے اسے مسترد کردیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف جناح ہاؤس حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز بٹر نے کیس پر سماعت کی۔ جب کہ عمران خان کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے زمان پارک کا خاکروب شیروز بھی عدالت میں پیش ہوا۔

خاکروب شیروز کی جانب سے عدالت میں عمران خان کے 3 لاکھ روپے نقد ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی استدعا کی گئی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کیا کرتے ہیں؟۔ جس پر ضمانتی نے بیان دیا کہ وہ عمران خان کے خاکروب ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ مچلکے کیسے منظور کر لیں، عمران خان پیش نہ ہوئے تو کیا کریں؟ کل عمران خان پیش نہ ہوئے تو آپ ذمہ دار ہوں گے۔ عدالتی ریمارکس سننے کے بعد خاکروب نے چپ سادھ لی۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد عمران خان کے ضمانتی مچلکے مسترد کر دیئے۔

عمران خان کا ضمانتی سویپر شیروز چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ نمبر23 /1271 گلبرگ، 96/23 سرور روڈ اور 768/23 تھانہ شادمان میں درج مقدمے میں ضمانتی مچلکے جمع کرانے آیا تھا۔

پرویز الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، پولیس ان کی رہائشگاہ پہنچ گئی

پولیس اور ایلیٹ فورس کے تازہ دم دستے پی ٹی آئی صدر کے گھر پہنچ گئے
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 08:23pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

اینٹی کرپشن عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد پولیس اور انٹی کرپشن ٹیم سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پہنچ گئی۔

اینٹی کرپشن عدالت نے پرویز الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، عدالت نے پرویز الٰہی کو گرفتار کرکے 2 جون تک پیش کرنے کیا جانے کا حکم دیا ہے۔

پرویز الٰہی کے دو دن میں دو وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہیں، پہلا وارنٹ 25 مئی کو ضمانت منسوخی کے بعد جب کہ اینٹی کرپشن کی عدالت نے دوسرا وارنٹ آج جاری کیا ہے۔

اینٹی کرپشن گوجرانوالہ نے پرویز الٰہی کے خلاف تعمیراتی منصوبوں میں گھپلوں کے الزام میں درج مقدمات میں ان کی ضمانت منسوخ کی تھی جس کے بعد اینٹی کرپشن ٹیم وارنٹ گرفتاری لیکر ظہور الٰہی روڈ پر موجود ہے۔

دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کی گرفتاری کیلئے پنجاب پولیس ایک بار پھر متحرک ہوگئی، پولیس پی ٹی آئی صدر کے گھر پر پہنچ گئی جب کہ میڈیا نمائندوں اور گاڑیوں کو ظہور الٰہی روڈ سے نکال دیا۔

پولیس کی نفری ظہور الہیٰ روڈ پر موجود ہے جس نے پرویز الٰہی کے گھر کے اطراف ناکہ بندی کردی جب کہ رہائش گاہ کے اندر اور باہر جانے پر پابندی اور سابق وزیراعلیٰ کے گھر کی جانب جانے والے دونوں راستے بند کردیے گئے۔

یاد رہے کہ گذشتہ رات بھی آپریشن کے باوجود چوہدری پرویزالہیٰ کی گرفتاری میں پولیس کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

تحریک انصاف پر پابندی کا فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے ہوگا، خواجہ آصف

جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے زہنی اور نظریاتی طور پر پاکستانی نہیں تھے، وزیر دفاع
شائع 26 مئ 2023 05:23pm
خواجہ آصف کی جناح ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو۔ فوٹو — اسکرین گریب
خواجہ آصف کی جناح ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو۔ فوٹو — اسکرین گریب

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کا فیصلہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے پارلیمنٹ میں ہوگا۔

جناح ہاؤس لاہور کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو جناح ہاؤس پر بےدردی سے حملہ کیا گیا، یہ حملہ باقاعدہ ترتیب دی گئی بغاوت تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایک ادارے کی تنصیبات پر حملہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا، یہ ریاست کے خلاف بغاوت تھی، عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تو کوئی ردعمل نہیں آیا لیکن ان کی گرفتاری پر ایسا ردعمل کیوں آیا۔

9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملے کے حوالے سے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان نےبیانات میں ہمیشہ پاک فوج کو نشانہ بنایا جب کہ جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے زہنی اور نظریاتی طور پر پاکستانی نہیں تھے، ان لوگوں نے شہداء کو بھی نہیں بخشا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 75 سال میں یہ ریڈ لائن کراس کرنے کا کسی نے نہیں سوچا، شہداء کی یادگاروں کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل معافی ہے، لوگوں کو حملہ کرنے کے لئے تربیت دی گئی۔

تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے سے متعلق وزیر دفاع دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اس پر اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے پارلیمنٹ میں فیصلہ ہوگا۔

سانحہ 9 مئی اگر نائن زیرو یا بلاول ہاؤس سے پلان ہوتا تو ردعمل کیا ہوتا، وزیرخارجہ

9 مئی کے واقعات ناقابل برداشت ہیں، جناح ہاؤس اور ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، بلاول بھٹو
شائع 26 مئ 2023 05:18pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی اگر نائن زیرو، بلاول ہاؤس یا رائے ونڈ سے پلان ہوتا تو اس کا ردعمل کیا ہوتا۔

بلاول بھٹو زرداری نے شہر قائد میں گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم کے فور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں پرُتشدد مظاہروں پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اب ہم کتنا برادشت کریں کہ لاہور میں جناح ہاؤس کو جلایا گیا، شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی گئی، حملوں میں ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ اگر 9 مئی سانحہ نائن زیرو میں ہوتا تو اس کا ردعمل کیا ہوتا اگر بلاول ہاؤس میں ہوتا یا رائے ونڈ میں پلان ہوتا تو اس کا ردعمل کیا ہوتا۔

عمران خان اور پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں وزیراعظم انھیں نااہل کرسکتے تھے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے مارچ میں جب زمان پارک گرفتاری کے لئے گئے، تو جواب میں اس شخص نے میدان جنگ بنایا تب بھی ہم نے کچھ نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات جو ہوئے ہم نے ایک سالہ حکومت میں نہیں دیکھے، انھوں نے اسلحے کے ہمراہ مارچ بھی کیا تھا لیکن پھر بھی ہم اپنے سیاسی حریفوں کے کیسز عدالتوں میں نہیں لے کر گئے، تحریک انصاف کےخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پر توجہ دیں تو آئی ایم ایف سے نجات مل سکتی ہیں ، ملک کا سب سے غیرمقبول ادارہ واپڈا ہے، جس کی وجہ سے ہمارے ارکان اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ شرجیل میمن نے 2 سال جیل میں گزارے تھے، جس وقت پی پی رہنما گرفتار تھے تو چیف جسٹس گڈ ٹو سی کہنے جیل تک آجاتے تھے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو اندازہ ہی نہیں سیلاب سے کیا تباہی ہوئی، مون سون سے کراچی کے انفرا اسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا۔ بلوچستان اور سندھ کے عوام کے لیے ڈی سیلینیشن کا نظام لانا ہوگا۔

وزیراعظم کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہبازشریف ہمارے وزیراعظم ہیں، یہی مسائل حل کریں گے، کراچی کو شہباز اسپیڈ کی ضرورت ہے کیونکہ وزیراعظم کی ایک سالہ کارکردگی سے زمین آسمان کا فرق سامنے آیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کراچی آمد پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مسائل کے حل کے لئے ٹیم تشکیل دینے کی تجویز بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ایک ٹیم تشکیل دیں جو سندھ میں آئے عوام اور حکومت سے تعاون کرے تاکہ مسائل کا حل نکال سکیں۔

رہنما تحریک انصاف بابر اعوان لندن روانہ

بابر اعوان دن 1 بجے اسلام آباد ایئرپورٹ سے نجی پرواز وی ایس 379 کے ذریعے برطانیہ روانہ ہوئے
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 09:24pm

سینئر نائب صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بابر اعوان لندن چلے گئے۔

ذرائع کے مطابق بابر اعوان آج دن 1 بجے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے نجی پرواز وی ایس 379 کے ذریعے برطانیہ روانہ ہوئے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر رہے ہیں۔

بابر اعوان کی ٹویٹ

بیرون ملک روانگی سے متعلق بابر اعوان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پہلے سے طے شدہ نجی مصروفیات کے لئے ملک سے باہر آیا ہوں، میری ساری دوائیاں پاکستانی اور علاج قابلِ فخر پاکستانی ڈاکٹر کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی نہ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ عمران پہلے دوست تھے، اب میرا لیڈر ہے، تحریکِ انصاف میری لارجر فیملی اور پاکستان میری منزلِ مراد ہے۔

اثاثہ جات کیس: نیب نے سابق وزیراعلی عثمان بزدار کو ایک بار پھر طلب کرلیا

عثمان بزدار کو 3 بار طلب کیا گیا اور وہ تینوں بار پیش نہیں ہوئے، نیب
شائع 26 مئ 2023 03:41pm

نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو طلب کرلیا ہے۔

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو 30 مئی کو ایک بار پھر طلب کرلیا ہے۔ نیب نے عثمان بزادر سے 30 سوالات کے جوابات طلب کر رکھے ہیں۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو نیب نے 6 مرتبہ طلب کیا وہ صرف 3 مرتبہ پیش ہوئے، اور اپنے جوابات سے نیب حکام مطمئن نہیں ہوئے۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ عثمان بزدار کو 8، 9 اور 24 مئی کو طلب کیا گیا تھا مگر وہ تینوں بار پیش نہیں ہوئے۔

عثمان بزدار کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف مقدمات کی تفصیل کے لیے اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت میں عثمان بزدار کے وکیل کی جانب سے دلائل مکمل کیے گئے۔

عثمان بزدار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ہم پر اینٹی کرپشن میں 13 انکواٸریاں ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ کسی بھی انکواٸری میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

عدالت نے وکیل عثمان بزدار سے کہا کہ آپ عثمان بزدار کے کنڈکٹ کے متعلق بتاٸیں۔

سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عثمان بزدار کی درخواست مسترد کی جاٸے، انہوں نے مقدمات کی تفصیل مانگی تو ہم نے تمام مقدمات فراہم کر دیے، لیکن یہ ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوٸے۔

عدالت نے عثمان بزدار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ بغیر مقدمہ درج ہوٸے آپ کی گرفتاری روک دیں۔ عدالت نے عثمان بزدار کی درخواست کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

عمران خان اپنا نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے پرحکومت کے شُکرگزار

چیئرمین پی ٹی آئی نے چھٹی پرجانے کیلئے اپنا پلان بتادیا
شائع 26 مئ 2023 02:08pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے پر پی ڈی ایم حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار تشکر کرنے والے عمران خان نے واضح کیا کہ ان کا بیرون ملک جانے کا کوئی ارادہ نہیں کیونکہ ان کی نہ تو بیرون ملک کوئی جائیداد یا کاروبار ہے اور نہ ہی ملک سے باہر کوئی بینک اکاؤنٹ ہے۔

عمران خان نے اپنے فالوورز کو بتایا کہ اگرانہیں چھٹیاں منانے کا موقع ملا تو وہ شمالی علاقوں میں پہاڑوں کی سیر کریں گے جو روئے زمین پر ان کی پسندیدہ جگہ ہے۔

واضح ریے کہ گزشتہ روزعمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت پی ٹی آئی کے 70 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے جبکہ آج اس فہرست میں مزید 146 نام شامل کیے جانے کے بعد کُل تعداد 226 ہوگئی ہے۔

عمران خان کی 121 مقدمات میں کارروائی کی روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

آپ کا کیس غیر معمولی ہے، فاضل جج کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے
شائع 26 مئ 2023 01:07pm

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 121 مقدمات میں کارروائی کی روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کی 121 مقدمات کے اخراج کی سمیت دیگر درخواستوں پر سماعت کی۔

عمران خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت جو کررہی ہے ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، نگراں حکومت کا کام صرف الیکشن کرانا ہے، 71 سال کے بندے پر بے شمار مقدمات درج کیے گٸے۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارک دیے کہ آپ کا کیس غیر معمولی ہے۔ فاضل جج کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جی عمران خان اس عمر میں بھی فٹ ہیں، غیرقانونی مقدمات اور گرفتاریوں سے روکا جاٸے، ویڈیو لنک پر پیشی کی استدعا منظور ہوجائے تو کیسز کم ہوجائیں گے۔

عدالت نے کہا کہ کیا ہر مقدمے کی ویڈیو لنک پر پیشی کا حکم دیا جاسکتا ہے؟ ویڈیو لنک پیشی کے لیے متعلقہ عدالت ہی فیصلہ کرسکتی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ آپ کے ساتھ کچھ نیا نہیں ہورہا، ماضی میں رہنماؤں کی اسی طرح پیشیاں ہوٸیں۔

بعدازاں عدالت نے وکلاء کے دلاٸل مکمل ہونے پر عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

’انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت درج 88 میں سے 6 مقدمات کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے‘

عمران خان ایک فتنے کا نام ہے وقت آگیا قوم اس فتنے کا ادراک کرے، وزیر داخلہ
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 02:23pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ 88 مقدمات انسداد دہشت گردی کے دفعات کے تحت درج ہوئے، 6 مقدمات کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی، 25 مئی کو اسلام آباد کے گھیراؤ کا منصوبہ بنایا گیا، اپنے قتل کی کہانیاں گھڑی گئیں، حساس اداروں کے افسران پر الزامات عائد کیے گئے، اسمبلیاں توڑنے کے بعد وفاق پر چڑھائی کا پروگرام بنایا گیا، لوگوں کو پیٹرول بم بنانے کی تربیت دی گئی۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان ایک فتنے کا نام ہے، عوام نے اس فتنے کا ادراک نہ کیا تو حادثے کا شکار ہوں گے، فتنے نے خود ہی اپنی جماعت کو حادثے سے دوچار کرلیا۔

وزیرداخلہ نے بتایا کہ 9 مئی کے واقعات پر 499 مقدمات درج ہوئے، 88 مقدمات انسداد دہشت گردی کے دفعات کے تحت درج ہوئے، 411 مقدمات دیگر دفعات کے تحت درج ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دیگر مقدمات میں 5 ہزار 536 افراد کو گرفتار کیا گیا، معمولی نوعیت کے مقدمات کے ملزمان کو رہا کردیا گیا، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 3944 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے پنجاب سے 2588 اور خیبرپختونخوا سے 1099 افراد گرفتار ہوئے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ 80 فیصد افراد ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں، 499 ایف آئی آر میں سے 6 کو پراسس کیا جا رہا ہے، جن کا ممکنہ ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے، ان میں سے 2 پنجاب اور 4 خیبرپختونخوا سے ہیں

رانا ثناء اللہ نے مزید بتایا کہ پنجاب سے 19 اور خیبرپختونخوا سے 14 افراد کو ملٹری کورٹس کے حوالے کیا گیا، دیگر کا کیس متعلقہ عدالتوں میں چلے گا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور ملٹری ایکٹ کا اطلاق کیا جارہا ہے، ان ایکٹ کا اطلاق دفاعی تنصیبات پر حملوں پر ہوتا ہے۔

تحریک انصاف کے مزید 146 افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

نو فلائی لسٹ میں شامل پی ٹی آئی ارکان کی تعداد 226 ہوگئی
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 02:12pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ سوشل میڈیا
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ سوشل میڈیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 146 افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کردیے گئے ۔

ذرائع کے مطابق نو فلائی لسٹ میں شامل پی ٹی آئی ارکان کی تعداد 226 ہوگئی ہے، تمام 226 افراد کو پرویژنل آئڈنٹیفکیشن لسٹ میں ڈالا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تمام افراد کی لسٹیں ایئرپورٹس پرامیگریشن حکام کو فراہم کردی گئیں، پولیس، نیب اور اینٹی کرپشن کے مراسلوں کے بعد نام لسٹ میں ڈالے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ون ٹائم پرمیشن کے لیے بھی وزارت داخلہ سے اجازت لینی ہوگی، تمام افراد کی لسٹیں امیگریشن حکام کو فراہم کردی گئی ہیں۔

گزشتہ روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 70 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے۔

جہانگیر ترین کا نئی سیاسی پارٹی بنانے کا فیصلہ، کون کون شامل ہوگا

علیم خان سمیت پی ٹی آئی کے کئی اہم ناراض رہنما پارٹی کا حصہ ہوں گے
شائع 26 مئ 2023 11:43am
جہانگیر ترین
جہانگیر ترین

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے نئی سیاسی پارٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین پارٹی کے پیٹرن انچیف ہوں گے جبکہ علیم خان سمیت پی ٹی آئی کے کئی اہم ناراض رہنما پارٹی کا حصہ ہوں گے۔

ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفر گڑھ، وہاڑی اور ملتان کے اہم سیاسی خاندان بھی اس نئی جماعت میں شامل ہوں گے۔

کراچی، اندرون سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے بھی اہم رہنماؤں نے جہانگیر ترین سے رابطہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اور ان کے ہم خیال دوستوں نے ابتدائی ہوم ورک مکمل کرلیا ہے جبکہ لاہور میں پارٹی سیکرٹریٹ بھی تیار ہوچکا ہے۔

جہانگیر ترین کی گزشتہ دنوں تحریک انصاف کے 70 سے زائد سیاسی رہنماؤں سے ملاقات ہوئی۔

رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری: لوگوں کو جیل میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے، عدالت

مجھے آپ کو بلانے کا کوئی شوق نہیں، جج کا آئی جی پنجاب سے مکالمہ
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 11:32am
لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے خاتون کی بیٹے کی بازیابی کے لیے درخواست پر سماعت کے دوران برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک کیس سے شہری رہا ہوتا ہے تو دوسرے میں گرفتار کرلیتے ہیں، یہ کیا ہورہا ہے، قانون کو کیوں فالو نہیں کیا جارہا ہے، مجھے تو آپ کو بلانے کا کوئی شوق نہیں، لوگوں کو جیلوں میں مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔

لاہور ہائیکورٹ میں خاتون کی بیٹے کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی، جسٹس انوار الحق پنوں نے خاتون کلثوم ارشد کی درخواست پر سماعت کی، اس سلسلے میں آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے آئی جی پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تو آپ کو بلانے کا کوئی شوق نہیں، آپ ملک کے سب سے بڑے صوبے کی پولیس کے سربراہ ہیں، ہم توقع کرتے ہیں پولیس عدالتوں کی درست معاونت کرے۔

عدالت نے کہا کہ ایک کیس سے شہری رہا ہوتا ہے تو دوسرے میں گرفتار کرلیتے ہیں، یہ کیا ہورہا ہے، قانون کو کیوں فالو نہیں کیا جارہا؟۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں جناح ہاؤس سمیت اہم تنصیبات کو نقصان ہوا، جیوفینسنگ کے ذریعے نشاندہی کرکے گرفتاری کی جارہی ہے، گوجرانوالہ اور لاہورسمیت شہروں میں یہ واقعات ہوئے، شناخت پریڈ کے بعد بے گناہ افراد کو رہا کردیا جائے گا، سوشل میڈیا اور سی سی ٹی وی سے مدد لے کر گرفتار کیا جارہا ہے۔

آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ 2 واٹس ایپ گروپس کا بھی پتہ چلا، اس کو چیک کرکے بھی کارروائی کی جارہی ہے، اہلکار اور افسران پر تشدد کرنے میں ملوث افراد کو پکڑ رہےہیں، درج مقدمات میں جے آئی ٹیز بنا کر تحقیقات کی جارہی ہیں۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دیے کہ آپ، میں اور سرکاری ادارے ہم سب ملازم ہیں تنخواہ لیتے ہیں، عوام نے ہمیں ملازم رکھا ہوا ہے، ہمیں حکمرانی کے لیے نہیں بلکہ خدمت کے لیے رکھا گیا ہے، کسی ایک کیس میں نہیں تمام کیسز کو قانون کے مطابق ڈیل کریں، کسی ایک کو ترجیح نہ دیں، آپ نے بھی اور ہم نے بھی ریٹائر ہونا ہے، آئی جی صاحب آپ کو اور ہمیں اسی معاشرے میں ریٹائرمنٹ کے بعد رہنا ہے، ہم لوگوں کو جیلوں میں مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔

لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب عثمان انور سے مقدمات کی کارروائی اور جیو فینسنگ کے طریقے کار پر تحریری رپورٹ طلب کرلی۔

یاد رہے کہ خاتون نے بیٹے شعیب ارشد کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔

جج دھمکی کیس: ٹرائل کورٹ میں طلبی کیخلاف عمران خان کی اپیل خارج

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 11:18am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے جج دھمکی کیس میں ٹرائل کورٹ میں طلب کیے جانے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل خارج کرتے ہوئے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کا عمران خان کو نوٹس غیر قانونی نہیں، اگر ضرورت ہو تو عمران خان اپنا اعتراض ٹرائل کورٹ کے سامنے بھی رکھ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کو جاری نوٹس کیخلاف اپیل پر کل دلائل طلب

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ عمران خان نے چالان رپورٹ کے کالم نمبر2 کو چیلنج نہیں کیا، ٹرائل کورٹ میں طلبی نوٹس کے وقت تمام ثبوتوں کا جائزہ نہیں لیا جاتا، جرم ہے یا نہیں، ٹرائل کورٹ کی جانب سے تفصیلی جائزے کے بعد تعین ہو گا۔

عمران خان نے ٹرائل کورٹ کے یکم اکتوبر کے حکم چیلنج کر رکھا تھا، کیس میں چالان جمع ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ نے عمران خان کو سمن نوٹس جاری کیا، جس کے بعد سابق وزیراعظم نے سمن نوٹس کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا۔

مزید پڑھیں: خاتون جج کو دھمکی کا کیس: عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

خاتون جج دھمکی کیس کا پس منظر

عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ، ”آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پرتشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا“۔

اس بیان کے بعد پیمرا نے 21 اگست کو عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ٹی وی چینلزکو ہدایات جاری کی تھیں۔ 6 صفحات پرمشتمل اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ عمران کی براہ راست تقاریر سے نقص امن پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹی وی چینل ریکارڈڈ تقریر چلا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عمران خان اپنی تقریروں میں اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں، اداروں اور افسران کے خلاف بیانات آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن میں عمران خان کے ایف نائن پارک میں خطاب کا حوالہ بھی شامل تھا۔

ابرارالحق کا سیاست اور عمران خان کے دوست سیف اللہ نیازی کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے ملک قاسم، عباس جعفری اور دیگر کا بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 10:19pm

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما معروف گلوکار ابرار الحق نے سیاست اور عمران خان کے قریبی دوست سینیٹر سیف اللہ نیازی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

9 مئی کے پرتشدد واقعات سے نالاں تحریک انصاف کے متعدد رہنما اب پارٹی سے علیحدگی اختیار کرچکے ہیں، یہ سلسلہ 9 مئی سے آج تک تسلسل کے ساتھ جاری ہے، اور روازنہ کی بنیاد پر 3 سے 5 رہنما پارٹی سے راہیں جدا کررہے ہیں۔

معروف گلوکار ابرار الحق کا سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف رہنما ابرار الحق کا کہنا تھا کہ میری پرورش سیاسی اور فوجی گھرانے میں ہوئی، راشد منہاس یا میجر عزیز بھٹی ہمارے ہیروز تھے، ہم بچپن سے ہی شہادت کے رتبے کا سوچتے تھے۔

ابرارالحق کا کہنا تھا کہ اللہ نے شہرت دی تو فلاحی کام کیے، سیاست میں آنے کا مقصد بڑا کام کرنا تھا، لیکن بدقسمتی سے سیاست میں جو کام کرنا تھا وہ پورا ہوتا نظر نہیں آرہا، ہمیں سیاست میں خدمت والا عنصر نظر نہیں آرہا، تو پھر ہم ایسا کام کیوں کریں جس میں سوائے اندھیرے کے کچھ نظر نہیں آرہا۔

ابرار الحق نے آبدیدہ ہوتے ہوئے تحریک انصاف اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ شاید ہی کوئی ہوگا جس نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت نہ کی ہو، ان واقعات کی مجھے شدید تکلیف ہے، اس طرح کے رویوں کے ساتھ آگے بڑھتے رہے تو پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، سوشل ورک کے لیے سیاست بھی چھوڑ سکتا ہوں، بے قصور کارکنوں کو فوری چھوڑنا چاہئے، اور 9 مئی کے واقعات میں جو ملوث ہیں انہیں ضرور سزا ملنی چاہئے۔

صحافی نے ابرار الحق سے سوال کیا کہ کیا 9 مئی کے واقعے کے ذمہ دار عمران خان ہیں؟۔ تو ابرار الحق جواب دیئے بغیرپریس کانفرنس سے اٹھ گئے۔

عمران خان کے قریبی ساتھی سیف اللہ نیازی نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا

تحریک انصاف کے سرکردہ رہنما اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی اور بااعتماد ساتھی سینیٹر سیف اللہ نیازی نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینٹرسیف اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کی شدید مذمت کرتا ہوں، میں تحریک انصاف سے لاتعلق ہوں، مستقبل میں اپنی فیملی اور صحت پر توجہ دوں گا۔

سابق ایم این اے شیخ خرم شہزاد کو تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان

فیصل آباد سے تحریک انصاف کے سابق ایم این اے شیخ خرم شہزاد نے بھی پارٹی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے فیصل آباد میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ افسوسناک ہے، اس پارٹی میں گیارہ سال گزارے ہیں اور عوام کی خدمت کی ہے پورا شہر گواہ ہے، اب پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں چل سکتا، پارٹی چھوڑنے کیلئے مجھ پرکوئی دباؤ نہیں۔

سابق وزیرتعلیم مراد راس

تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما مراد راس نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اور اس دوران آبدیدہ ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے 2008 میں تحریک انصاف کو جوائن کیا تھا، اور کشتیاں جلا کر اپنی جدوجہد کا آغاز کیا، کبھی سوچا نہیں تھا حالات ایسے ہوں گے۔ جس چیز میں ہمارا یقین نہیں تھا وہ پر تشدد احتجاج تھا، ہم اداروں کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتے، ہم اختلافات کو بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں، بات چیت کرنی ہے تو ملک کے اندر بیٹھے لوگوں کے ساتھ کرنی ہے، عمران خان کے مشیر ان حالات کے ذمہ دار ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے مراد راس کے پارٹی چھوڑنے اور پریس کانفرنس کے دوران آبدیدہ ہونے سے متعلق ٹوئٹ کیا۔ جس میں انھوں نے معروف سرائیکی شاعر شاکر شجاع آباد کا شعر شیئر کیا

سابق وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان

پیپلزپارٹی سے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے سیاسی سفر شروع کرنے والی فردوس عاشق اعوان کا پی ٹی آئی میں بھی سفر تمام ہوگیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے پارٹی سے علیحدگی کااعلان کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا کہ میں اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھوں گی۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان اورپاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، دھرتی کو بے نظیر کرنے کیلئے پی ٹی آئی جوائن کی تھی، مٹھی بھر افراد نے وزیراعظم کی سوچ کو یرغمال بنایا ہوا تھا،

سابق وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرنے والے 9 مئی کے ذمہ دار ہیں، 9 مئی کو کارکنوں کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کیا گیا۔

سابق صوبائی مشیر ملک قاسم خان کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی مشیر ملک قاسم خان نے بھی اپنے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے، ان کے ہمراہ صدر انصاف لائر ونگ، صدر خواتین ونگ اور صدر پاکستان یوتھ ونگ بھی موجود تھے۔۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ ملک قاسم خان خٹک نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا اور کہا کہ 2013 میں آزاد حیثیت سے آیا اور بہت کچھ برداشت کیا، ہم پرکوئی دباؤ نہیں ہے، ہم رضاکارانہ طور پر آئے ہیں، بغیر کسی دباؤ کے آج ساتھیوں کے ساتھ مشورہ کرکے پی ٹی آئی کو خیرآباد کہہ رہا ہوں۔

سابق مشیر جیل خانہ جات نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ اگر ادارے مضبوط ہوں تو ہم بھی مضبوط ہوں گے، لیکن عمران خان جو کہتے ہیں وہ نہیں کرتے اور جو نہیں کہتے وہ کرتے ہیں، اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

سابق ایم پی اے احسن انصر بھٹی

حافظ آباد سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے رہنما اور سابق ایم پی اے احسن انصر بھٹی نے پی ٹی آئی چھوڑ دی ہے۔ وہ پی پی71سےایم پی اے منتخب ہوئے تھے، اور 9 مئی کو پرتشدد واقعات میں ملوث ہونے پر انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کوہاٹ کے سینئر نائب صدر بھی جماعت چھوڑ گئے

پاکستان تحریک انصاف کوہاٹ کے سنئیر نائب صدر بشیر احمد نے 9 مئی کے واقعات کی پر زور مزمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی چھوڑنے کا باقاعدہ اعلان کردیا۔

کوہاٹ پریس کلب میں منعقدہ ہنگامی پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی تنصیبات کو نقصان پہنچانے اور شہداء کے یادگار مسمار کرنے کی پرزور مزمت کی اور ان واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ملوث ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کی ضرورت پرزور دیا۔

بشیر احمد نے کہا کہ ملکی اداروں کو نقصان پہنچانے والی جماعت کے ساتھ چلنا مشکل اور ملک کے ساتھ غداری ہے لہذا ان وجوہات کی بناء پر تحریک انصاف سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔

پی ٹی آئی کے ایک اور رکن سندھ اسمبلی کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

کراچی سے پی ٹی آئی کے منتخب رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی۔

عباسی جعفری نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے 9 مئی کے واقعے کی مذمت کی اور پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد پاکستان آرمی ہے، جو کچھ بھی 9 مئی کو ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں، میں پارٹی پوزیشن اور پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔

واضح رہے کہ عباس جعفری پی ایس 125 سے رکنِ اسمبلی سے منتخب ہوئے تھے۔

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیشن کو کام کرنے سے روک دیا

آڈیو لیکس کی تحقیقات کٓیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن بھی معطل
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 08:24pm
سپریم کورٹ آف پاکستان، اسلام آباد۔ فوٹو — رائٹڑز
سپریم کورٹ آف پاکستان، اسلام آباد۔ فوٹو — رائٹڑز

سپریم وکرٹ آف پاکستان نے تین رکنی آڈیو لیکس کی تحقیقاتی کمیشن کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجربینچ نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والے 3 رکنی جوڈیشل کمیشن کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر کی درخواستوں پرمحفوظ فیصلہ سنایا۔

سپریم کورٹ نے کمیشن کی تشکیل کا نوٹی فکیشن معطل کردیا اور اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ کمیشن میں ججز کی شمولیت کے لیے چیف جسٹس کی مشاورت ضروری تھی، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کے لیے بھی مشاورت ضروری ہوتی ہے۔

سیریم کورٹ نے درخواستوں پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے تمام درخواستوں میں فریقین کو نوٹسز ارسال کردیئے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بھی نوٹس جاری کردیا جب کہ مزید سماعت 31 مئی تک ملتوی کردی۔

درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے آڈیو لیک کی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کو آرٹیکل 209 کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواستوں پر سماعت

اس سے قبل چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ چیف جسٹس کے اختیارات ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی میں عجلت میں کی گئی، حکومت اگر ہم سے مشورہ کرتی تو ہم کوئی بہترراستہ دکھاتے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال کا کہنا تھا کہ حکومت ججزمیں اختلاف پیدا کررہی ہے، وہ کیسے ججز کو اپنے مقاصد کے لئے منتخب کرسکتی ہے۔

جوڈیشل کمیشن کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے کی، دیگر ارکان مین جسٹس منیب اختر، اعجاز الااحسن، شاہد وحید اور جسٹس حسن اظہررضوی شامل ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری، ریاض حنیف راہی اور مقتدر شبیر کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کا آغاز ہوتے ہی اٹارنی جنرل عثمان منصور نے روسٹرم پر آکر لارجر بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھایا۔

چیف جسٹس عمرعطاء بندیال نے استفسار کیا کہ آپ کا مطلب ہے کہ میں بینچ سے الگ ہو جاؤں؟ عدلیہ بنیادی انسانی حقوق کی محافظ ہے، آپ ہمارے انتظامی اختیار میں مداخلت نہ کریں، ہم حکومت کا مکمل احترام کرتے ہیں، حکومت نے چیف جسٹس کے اختیارات کو ریگولیٹ کرنے کی قانون سازی جلدی میں کی، حکومت کیسے ججز کو اپنے مقاصد کے لیے منتخب کر سکتی ہے؟ آپ کی درخواست قابلِ احترام ہے، چیف جسٹس کا عہدہ ایک آئینی عہدہ ہے، مجھے معلوم تھا کہ آپ یہ اعتراض اٹھائیں گے، عدلیہ وفاقی حکومت کے ماتحت نہیں، آئین میں اختیارات کی تقسیم ہے۔

جسٹس عمرعطا بندیال نے سوال اٹھایا کہ چیف جسٹس کی مشاورت کے بغیر کیسے اقدام کیا گیا؟ انکوائری کمیشن ایکٹ 1956ء میں بھی مشاورت کا نہیں تھا، یہ ایک پریکٹس ہے، کمیشن کے لیے جج چیف جسٹس نامزد کرے گا، ایسے 3 نوٹیفکیشن واپس لیے گئے جن میں چیف جسٹس کی مشاورت شامل نہ تھی، سپریم کورٹ کے اس حوالے سے 5 فیصلے بھی موجود ہیں، براہِ مہربانی حکومت سے کہیں کہ آئین پراس کی روح کے مطابق چلے، کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017ء میں مشاورت کا نہیں کہا گیا، جانے انجانے میں ججوں میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی گئی، حکومت نے کمیشن میں ضمانت اور فیملی میٹرز کو بھی ڈال دیا۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ایسا ہے تو جائیں اسے حل کریں، پھر ہم بھی آپ کی مدد کریں گے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ قانون کے کیس سمیت دیگر میں فل کورٹ کی درخواست کی۔ اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ میں قانون میں لکھا ہے کہ 5 ججز کا بینچ ہو، آپ کی فل کورٹ کی درخواست تو اس قانون کے بھی خلاف تھی، ہم نے 8 ججوں کا بینچ بنایا۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ قانون 5 ججز کے بینچ کا کہتا تھا تو 5 جج کیوں نہیں تھے؟

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ الیکشن کے کیس میں جیسے آپ کو بتایا اگر ہم سے مشورہ کرتے تو آپ کی مدد کرتے، آئین کا احترام کریں، ہمارے بغیر پوچھے عدلیہ کے امورمیں مداخلت کریں گے تو۔۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے فقرہ ادھورا چھوڑ دیا۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ اٹارنی جنرل محترم! آپ کا اور آپ کی مؤکل وفاقی حکومت کا احترام کرتے ہیں، اداروں کا احترام کریں اس میں عدلیہ بھی شامل ہے، 9 مئی کے واقعات کا فائدہ یہ ہوا کہ عدلیہ کے خلاف بیان بازی بند ہو گئی، وفاقی حکومت چیزیں آئین کے مطابق حل کر دے تو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل پر برہم ہوتے ہوئے کہا کہ اگر جھگڑنا ہے تو پھراٹارنی جنرل تیاری کرکے آئیں۔

سپریم کورٹ میں عابد زبیری کے وکیل شعیب شاہین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فون ٹیپنگ بذاتِ خود غیر آئینی عمل ہے، انکوائری کمیشن کے ضابطہ کار میں کہیں نہیں لکھا کہ فون کس نے ٹیپ کیے؟ حکومت تاثر دے رہی ہے کہ فون ٹیپنگ کا عمل درست ہے، حکومت تسلیم کرے کہ ہماری کسی ایجنسی نے فون ٹیپنگ کی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ فون ٹیپنگ پر بینظیر بھٹو حکومت کیس موجود ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں بھی اصول طے کیے ہیں، کس جج نے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کی اس کا تعین کون کرے گا؟

عابد زبیری کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ آرٹیکل 209 کے تحت یہ اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کا ہے، جوڈیشل کونسل کا اختیار انکوائری کمیشن کو دے دیا گیا۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ غیر قانونی عمل ہے، آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے، اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے۔

وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ کمیشن نےپورے پاکستان کونوٹس کیا کہ جس کے پاس جوموادہےوہ جمع کراسکتاہے، کسی قانونی طریقہ کارپرعمل نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس نے رہمارکس دیے کہ اس کمیشن کاقیام آرٹیکل 209کی خلاف ورزی ہے۔

جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ صدارتی ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کوبھیجاجاسکتاہے۔ بظاہرحکومت نےججزکےخلاف مواداکٹھاکرکےمس کنڈکٹ کیا۔ حکومت یا پیمرا نے آڈیو چلانے سے روکنے کی ہدایت نہیں کی۔

شعیب شاہین نے کہا کہ پیمرا نے اس پرکوئی کارروائی نہیں کی حکومت نے بھی پیمرا سے کوئی بازپرس نہیں کی۔ اس پراٹارنی جنرل نے کہا کہ پیمرا کی حد تک عدالت سے متفق ہوں،۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت نےاختیارات کی تقسیم کی خلاف ورزی کی، لگتاہےانکوائری کمیشن نےہرکام جلدی میں کیا ہے، ججز اپنی مرضی سے کیسے کیمشن کا حصہ بن سکتے ہیں۔ میٹھےالفاظ استعمال کر کے کوردینےکی کوشش کی گئی اور بظاہراختیارات کی تقسیم کےآئینی اصول کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ یہ انتہائی پریشان کن صورتحال ہے۔

سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے آڈیولیکس انکوائری کمیشن پرسماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے کہا کہ کیس کا مختصرحکم نامہ جاری کریں گے۔

لارجر بینچ کی تشکیل

گزشتہ روز چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔

جوڈیشل کمیشن کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری، ریاض حنیف راہی اور مقتدر شبیر نے درخواست دائر کر رکھی ہیں۔

درخواستوں میں کیا مؤقف اپنایا گیا

عمران خان نے ایڈووکیٹ بابراعوان کے توسط سے دائر آئینی درخواست میں استدعا کی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا نوٹی فکیشن کالعدم قراردیا جائے۔

سپریم کورٹ بار کے صدر عابد زبیری نے بھی آڈیو لیکس کمیشن کی جانب سے طلبی کا نوٹس چینلج کرتے ہوئے درخواست میں وفاق، آڈیو لیکس کمیشن، پیمرا اور پی ٹی اے کو فریق بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نوٹیفکیشن آئین کی خلاف ورزی ہے۔

عابد زبیری نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ کسی بھی شہری کی جاسوسی یافون ٹیپنگ نہیں کی جاسکتی، آڈیو لیک کمیشن کا نوٹیفکیشن آرٹیکل 9، 14،18، 19، 25 کی خلاف ورزی ہے، کمیشن کی تشکیل، احکامات اور کارروائی کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔

آڈیو لیکس میں شامل افراد

تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حکم پر وفاقی حکومت انکوائری کمیشن کو مبینہ آڈیوز کے ساتھ ٹرانسکرپٹ بھی مجاز افسر کے دستخط سے جمع کرواچکی ہے۔ مجموعی طور پر8 آڈیوز جمع کرائی گئی ہیں جن میں افراد کے نام،عہدے اور دستیاب رابطہ نمبرز کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل آفس نے جن 8 مبینہ آڈیوز سے متعلق ناموں کی فہرست تیارکی ہے اس میں نام سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کا ہے۔ اس کے علاوہ عمران خان، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، موجودہ چیف جسٹس کی خوشدامن ماہ جیبیں نون، صحافی عبدالقیوم صدیقی، پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے والے جمشید چیمہ، وکیل خواجہ طارق رحیم اور ان کی اہلیہ رافیہ طارق کا نام بھی ہے۔

اس کے علاوہ فہرست میں صدر سپریم کورٹ بارعابد زبیری، سابق چیف جسٹس کے بیٹے نجم ثاقب اور ابو ذر مقصود چدھڑ کے مطابق علاوہ سپریم کورٹ کے ایک حاضرسروس جج کا نام بھی شامل ہے۔

آڈیو لیکس پرجوڈیشل کمیشن کا دائرہ اختیار

حکومت نے 20 مئی8 کو ججز کی آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا جس کی سربراہی سپریم کورٹ کے سینئر رین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کررہے ہیں، دیگر 2 ارکان میں چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نعیم اخترافغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامرفاروق شامل ہیں۔

اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ جوڈیشل کمیشن سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی سپریم کورٹ کے موجودہ جج اور ایک وکیل کے ساتھ آڈیو لیکس کی تحقیقات کرے گا۔

موجودہ چیف جسٹس، سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس ہائیکورٹ کے داماد سمیت آڈیو لیکس کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا قانون کے مطابق احتساب کرنے کا بھی فیصلہ کرے گا۔ کمیشن یہ بھی دیکھے گا کہ کونسی ایجنسی ذمے داروں کا احتساب کرسکتی ہے۔

سیاسی جماعت عسکریت پسند بننا چاہ رہی ہے تو قانون اپنا راستہ بدلے گا، بلاول

'اصولی طور پر کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کی مخالفت کرتا ہوں'
شائع 26 مئ 2023 10:01am
بلاول بھٹو زرداری سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس کے دوران۔ ٹوئٹر
بلاول بھٹو زرداری سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس کے دوران۔ ٹوئٹر

**وزیر خارجہ اورچیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وہ اصولی طور پر کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کی مخالفت کرتے ہیں لیکن سیاسی جماعت کو بھی سیاسی جماعت رہنے کی خواہش رکھنی ہوگی۔ **

پارلیمنٹ ہاﺅس میں اخبارنویسوں سے گفتگو کے دوران بلاول بھٹو نے کہا کہ، ’اگر وہ سیاسی جماعت ایک عسکریت پسند تنظیم بننا چاہ رہی ہے اور 9 مئی کے واقعات سے لاتعلق رہنے کو تیار نہیں ہے تو اس صورت میں، میں کیا چاہتا ہوں اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور قانون اپنا راستہ لے گا‘۔

وزیرخارجہ پی ٹی آئی پرممکنہ پابندی عائد کیے جانے سے متعلق سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔

پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت ماننے سے متعلق سوال پرانہوں نے کہا کہ، ’پی ٹی آئی میں سیاسی جماعت بننے کی قابلیت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ 9 مئی جیسے واقعات ہماری تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئے، ملٹری تنصیابات پر جو حملے ہوئے ان کی تفصیلات جب قوم کے سامنے آئیں گی تو ہر پاکستانی چاہے گا کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ سیاسی جماعتیں ریاست کے خلاف پتھر ،لاٹھی ،بندوق استعمال نہیں کرتیں‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ، ’دنیا میں ملک میں اور میڈیا میں ایک غلط فہمی ہے کہ شاید جس طریقے سے ماضی میں آئین میں ترمیم کرکے ملٹری کورٹ قائم کئے گئے تھے ایسے ہی 9 مئی کے دہشتگردوں کے خلاف کرنا چاہتے ہیں ایسی کوئی بات نہیں۔ ہم کوئی نیا ملٹری کورٹ قائم نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی آئین میں نئی ترمیم لے کر آرہے ہیں اور نہ ہی پاکستان کے قانون میں کوئی ترمیم لے کر آنا چاہ رہے ہیں‘۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی غیر جمہوری اور غیر آئینی رویے کی کبھی حمایت نہیں کرسکتی۔

ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم رہا ہے اور 70 سال کا سیاستدان ہے انہیں اس چیز کا خیال رکھنا چاہیئے۔

ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم رہا ہے اور 70 سال کا سیاستدان ہے انہیں اس چیز کا خیال رکھنا چاہیئے

وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ وہ 9مئی کے واقعے سے پہلے مذاکرات کے سب سے بڑے حامی تھے اورفیصلہ کیا تھا کہ پی پی کی کمیٹی بناکرسارے اتحادیوں سے ایک کرکےرابطہ کریں گے اور قائل کریں گے، وہ ڈائیلاگ ایک دن ہی انتخابات پر تھے اور کامیاب تھے، اس حد تک یہ اعلان کیا کہ پورے ملک میں ایک ہی دن انتخابات ہوں۔ ڈائیلاگ میں ہمارے نمائندوں نے ہمیں قائل کرنا تھااور خان صاحب کے نمائندوں نے ان کو قائل کرنا تھا۔ خان صاحب نے نے خود اپنے فیصلے اور ہمارے فیصلوں کو بھی سبوتاژ کیا۔یہ 2014ءمیں یہاں آیا تھا اس پارلیمنٹ پر حملہ کیا پی ٹی وی پر حملہ کیا مگر ہم نے اس کے ساتھ کچھ نہیں کیا۔ ہم عمران خان کو ہٹانے کے لئے تحریک عدم اعتماد لے کر آئے جو کہ جمہوری طریقہ تھا مگر ان کا رویہ غیرجمہوری تھا ، چیف جسٹس عمر عطابندیال نے یہ کہا کہ یہ غیرجمہوری اور غیرآئینی ایکشن ہے مگر میں نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر کہا کہ جو آئین توڑتا ہے اس کے خلاف ایکشن لینا ہے۔ افسوس کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ انہوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات: خفیہ اداروں اور پولیس کے اعلیٰ حکام کا اجلاس آج طلب

اجلاس میں رپوش پی ٹی آئی قیادت کیخلاف کارروائی کی منظوری لی جائے گی
شائع 26 مئ 2023 08:56am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات کے بعد رپوش پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور شرپسند مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کے لئے خفیہ اداروں اور پولیس کے اعلیٰ حکام کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں 9 اور 10 مئی کو پشاور اور دیگر مقامات پر قومی املاک کو جلانے اور توڑ پھوڑ میں رپوش شرپسند مظاہرین اور تحریک انصاف کی صوبائی قیادت اور دیگر عہدیداروں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کے لیے سیکیورٹی اداروں اور پولیس کا اعلیٰ سطح کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔

اجلاس میں سیکیورٹی ایجنسیز احکام بھی شریک ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رپوش پی ٹی آئی قیادت کے خلاف کارروائی کی منظوری لی جائے گی۔

پرتشدد مظاہرین اور پی ٹی آئی قیادت 10 مئی کے بعد سے روپوش ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ چھاپوں کے لیے پولیس اور فورسز کی مشترکہ ٹیمیں بنائی جائے گی، جلاؤ گھیراؤ کے احکامات دینے والے سابق اراکین اسمبلی و مقامی قائدین کا کھوج لگا کر گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔