بنگلہ دیش انتخابات: امریکا نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کردیا
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے مطابق نئی پالیسی کے تحت بنگلہ دیش میں جمہوری انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار یا ملوث افراد پر پابندی عائد کی جاسکے گی۔
انٹونی بلنکن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے لکھا، ’ آج میں نے آزادانہ ومنصفانہ انتخابات کو فروغ دینے کیلئے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا ہے’۔
ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت امریکا بنگلہ دیش کے کسی بھی فرد یا اس کے خاندان کیلئے ویزا جاری کرنے پر پابندی عائد کرسکے گا جس کے بارے میں خیال کیا جائے گا کہ وہ بنگلہ دیش میں جمہوری انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کا ذمہ دار یا پھراس میں ملوث ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی پریس ریلیزمیں کہا گیا ہے کہ، ’امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے سیکشن 212(a)(3)(C) (”3C“) کے تحت نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیاجارہا ہے تاکہ بنگلہ دیش میں آزاد، منصفانہ اورپرامن قومی انتخابات کے انعقاد کے مقصد کی حمایت کی جاسکے‘۔
اس میں موجودہ و سابق بنگلہ دیشی حکام، حکومت کے حامی اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارکان، عدلیہ اورسیکیورٹی سروسزشامل ہیں۔
امریکا نے اس فیصلے سے بنگلہ دیش کو 3 مئی 2023 کو آگاہ کر دیا تھا۔ پریس ریلیز کے مطابق جمہوری انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے والے اقدامات میں دھاندلی، ووٹرزکو ڈرانا دھمکانا، لوگوں کو ن اور پرامن اسمبلی کی آزادی کے حق کے استعمال سے روکنے کیلئے تشدد کا استعمال، اور سیاسی جماعتوں، ووٹرز یا سول سوسائٹی کو روکنے سے متعلق اقدامات کا استعمال شامل ہیں۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ پالیسی کا اعلان بنگلہ دیش میں جمہوریت کو آگے بڑھانے کے خواہاں تمام لوگوں کی حمایت کیلئے ہے۔
Comments are closed on this story.