Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور وکلا کے درمیان مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ خود ملیرکورٹ جائیں گے اور جائزہ لیں گے، وکلا
شائع 24 مئ 2023 03:31pm

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور وکلا کے مابین ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوگئے، وکلا نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

کراچی کی ایک عدالت کے آر او فلٹر پلانٹ کا پانی غیر قانونی طور پر منافع کمانے کے لیے فروخت کرنے کے اسکینڈل کے انکشاف کے بعد سیشن جج ملیر اور وکلا کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا تھا، اور سندھ بار کونسل اور وکلا تنظیموں نے صوبے بھر میں ہڑتال شروع کردی تھی۔

گزشتہ روز چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے چیمبر کے باہر دھرنا دے دیا اور عدالت کے مرکزی دروازے وکلا اور سائلین کے لیے بند کر دئیے، مرکزی اور اینکسی عمارت کو تالے لگا دئیے ہیں، جب کہ سرکاری وکلا کو بھی عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

معاملے کے حل کے حوالے سے آج چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور وکلا کے درمیان مذاکرات ہوئے جو کامیاب ہوئے اور وکلا نے سیشن جج ملیر کے رویے کے خلاف کی جانے والی ہڑتال کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

وکلا کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اس حوالے سے وہ خود ملیرکورٹ جائیں گے، اور خود جا کر صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

تنازعے کا پس منظر

ملیر بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 2021 میں آر او پلانٹ کھولنے کی اجازت طلب کی گئی تھی کیونکہ یہاں آنے والے لوگوں کے لیے پینے کے صاف پانی کی قلت تھی۔

گزشتہ ہفتے جب نگران افسر اور سینئر سول جج خرم امین خان نے آر او پلانٹ کا اچانک دورہ کیا تو انہوں نے دیکھا کہ ہجن علی نامی شخص یہاں سے پانی کی بوتلیں بھر کر فروخت کر رہا ہے۔ ہجن علی نے سول جج کو بتایا کہ انہوں نے پانی فروخت کرنے کے لیے ملیر بار ایسوسی ایشن کی موجودہ منتخب باڈی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ سول جج کو پلانٹ میں پیکنگ کا سامان اور بوتلیں ملیں۔

سول جج نے اس کی اطلاع ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج صدف کھوکھر کو دی، جنہوں نے نے 13 مئی کو سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو لکھے گئے خط میں کہا کہ، ’پانی تجارتی طور پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ جج نے رجسٹرار کو مطلع کیا کہ انہوں نے پانی کی تجارتی فروخت کو محدود کردیا ہے۔ آر او پلانٹ عطیہ کیا جاتا ہے اور اس کی دیکھ بھال عدالت / سرکاری خزانے کی لاگت پرکی جاتی ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج صدف کھوکھر نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو رپورٹ پیش کی۔

11 مئی کو بھجوائے گئے اس نوٹس پرآنے والا ردعمل خاصا شدید تھا، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے اگلے دن جمعہ 12 مئی کو ہڑتال کا اعلان کیا۔ انہوں نے خاتون جج کے خلاف ملیر بار کے وکلاء کو ہراساں کرنے اور ان کی تذلیل کرنے اور پینے کے پانی کی فراہمی روکنے کے لیے عدالتی افسران کے ذریعے آر او پلانٹ پر زبردستی نوٹس لگانے کے الزامات کے تحت ہنگامی جنرل باڈی اجلاس منعقد کیا۔

سندھ ہائی کورٹ، سٹی کورٹ، ملیرکورٹ، سندھ بارکونسل، سندھ ہائیکورٹ بار، کراچی باراورملیر بارایسوسی ایشنز کے وکلاء نے جمعہ کو سندھ بھرمیں ہڑتال کی۔

Sindh High Court