Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

2014 میں ہجوم وزیراعظم ہاؤس کے اندرونی دروازے تک پہنچا، پولیس نے کارروائی سے انکار کردیا، فواد حسن فواد

بہت سے لوگ 9 مئی کے واقعات کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہتے، وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری کی گفتگو
اپ ڈیٹ 24 مئ 2023 08:38am
Exclusive interview of Fawad Hasan Fawad ( Former Principal Secretary to PM ) | Faisla Aap Ka

وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو تبدیلی پراجیکٹ کے تحت سی پیک کی وجہ سے نکالا گیا۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پارٹی کو خیر باد کہنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے فواد حسن فواد نے کہا کہ 2018 اور آج کی صورتحال میں جوہری فرق موجود ہے جسے لوگوں کو سمجھانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں ہم لوگوں پر دباؤ تھا، نیب کی حراست کے پہلے ہی دن میرے سامنے وارنٹ کے ساتھ ایک صفہ کا بیان رکھ کر کہا گیا کہ ٹی وی پر خبر چل گئی لیکن ہم نے اس کی تصدیق نہیں کی، لہٰذا آپ اس بیان پر دستخط کرکے چلے جائیں۔

فواد حسن فواد نے کہا کہ میں نے نیب کو بیان پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد اس وقت کے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کو بلا کر مجھے قائل کرنے کی کوشش کی گئی۔

تبدیلی پراجیکٹ 2010 سے شروع ہوکر 2022 میں اپنے انجام کو پہنچا

پی ٹی آئی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی پراجیکٹ 2010 سے شروع ہوا جسے پروان چڑھایا گیا اور پھر 2022 میں یہ اپنے انجام کو پہنچا، تحریک انصاف کے پیچھے ریاست کی تمام قوتیں اکھٹی تھیں، البتہ اس متعلق میرا جواب کہیں نشر یا شائع ہونا ممکن نہیں تھا۔

وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری نے کہا کہ نیب نے مجھے بار نوٹسز ارسال کیئے میں چاروں بار وہاں پیش کیا، آخری پیشی پر مجھے وارنٹ کی کاپی دکھائی اور مجھے گرفتار کیا گیا، البتہ میں کسی کی تکلیف میں سکون تلاش نہیں کرتا کیونکہ ایسا کرنا انتہائی گری ہوئی حرکت ہے۔

قومی سلامتی کے ادارے کے خلاف لوگوں کا اکسانا جرم ہے

فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے ادارے کےخلاف لوگوں کا اکسانا جرم ہے، ایسے عمل سے دشمن ممالک کی خوشی بھی نظر آ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کی ن لیگ حکومت کو معلوم تھا پراجیکٹ لانچ ہوچکا ہے، وزیراعظم شاہد خاقان کو ایک لسٹ دکھائی گئی کہ یہ لوگ اگلے الیکشن میں آپ کا حصہ نہیں ہوں گے، وزیراعظم نے اس پر حیرانگی کا اظہار کیا، ان لوگوں 35 لوگوں میں 34 پارٹی چھوڑ گئے صرف بہاولپور سے ریاض پیرزادہ نے پارٹی نہیں چھوڑی تھی جب کہ ان میں سے اکثریت ان کی تھی جو آج ایک پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔

بہت سے لوگ 9 مئی کے واقعات کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہتے

9 مئی کے واقعات پر فواد حسن فواد نے کہا کہ یہ واقعات چھوٹے موٹے واقعات نہیں، بہت سے لوگ ان واقعات کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہتے، کچھ لوگوں سے میری بات ہوئی جن کا کہنا ہے کہ ان لوگوں سے اس سلسلے میں کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور انہوں نے اس بیانیے کی مخالفت کی تھی لیکن ان کی سنی نہیں گئی۔

عدلیہ کی آزادی بھی آئین کی حدود سے باہر نہیں ہوسکتی

فواد حسن فواد نےکہا کہ ہر چیز کو آئین آزادی دیتا ہے لیکن یہ آزادی آئین میں دی گئی کچھ حدود کی پابند ہے، البتہ عدلیہ کی آزادی بھی آئین کی حدود سے باہر نہیں ہوسکتی، اگر وہ باہر ہوئی تو وہ عدلیہ نہیں رہے گی اور اسی طرح ایگزیکٹو کے پاس اختیار نہیں ہوگا تو نظام حکومت نہیں چل سکے گا۔

سابق وزیراعظم کی نااہلی اور پی ٹی آئی کی الیکشن میں فتح پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا جانا ریجیم چینج منصوبے کا حصہ تھا جس پر کامیابی سے عملدرآمد ہوا اور اس کی بڑی وجہ سی پیک تھا۔

چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے فواد حسن فواد نے کہا کہ 2015 سے 2017 تک چین نے پاکستان میں کئی منصوبے لگائے اور سرمایہ کاری کی، حالات مستقل رہنے کی صورت میں اس وقت چین کی جانب سے 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آن لائن تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 2014 میں ایک ہجوم وزیراعظم ہاؤس کے دروازے تک آپہنچا تھا، اس دروازے کو عبور کریں تو پی ایم آفس اور ان کی رہائشگاہ جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔

فواد حسن فواد نے کہا کہ وزیراعظم آفس کے گیٹ پر آئے ہجوم کو منتشر کرنے پر ایس ایس پی اسلام آباد سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس کی اجازت نہیں، اس دوران وہاں پر سیکرٹری داخلہ موجود تھے جب کہ آئی جی پولیس بھی فون کال پر تھے۔

pti

Nawaz Sharif

imran khan

faisla aap ka

Fawad Hassan Fawad