Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

شیریں مزاری کی دوبارہ گرفتاری توہین عدالت کا فٹ کیس ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

آپ چاہتے ہیں میں آنکھیں بند کرکے غیرقانونی کام ہونےدوں؟ جج کے ریمارکس
اپ ڈیٹ 22 مئ 2023 11:38am
اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ شیریں مزاری کی دوبارہ گرفتاری توہین عدالت کا فٹ کیس ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی عمارت میں کیسوں کی باقاعدہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پہلے مقدمے کی سماعت کی۔

پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری پر دائر توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی عمارت میں ہوئی۔

مزید پڑھیں: عدالتی احکامات نظر انداز، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن آبدیدہ ہوگئے

آئی جی اسلام آباد، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، پولیس حکام، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد اور جیل حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس حسن میاں گل اورنگزیب نے ایڈووکیٹ جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ
کیا آپ اس گرفتاری کا دفاع کر رہے ہیں؟۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کو پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا

جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ چیف کمشنر نے پنجاب پولیس کی درخواست پر مناسب اقدامات کی ہدایت کی۔

جسٹس حسن میاں گل اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد پولیس نے چیف کمشنر کے احکامات مانے اور اس عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی، یہ توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرنے کے لیے فِٹ کیس ہے۔

مزید پڑھیں: ریاست کیلئے آرڈرز کو شکست دینے کے 101 راستے ہیں، جج اسلام آباد ہائیکورٹ

جسٹس حسن اورنگزیب نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ خود کو مزید شرمندہ مت کریں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں آنکھیں بند کرکے غیرقانونی کام ہونے دوں؟۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہمیں جیل میں ملاقات کی بھی اجازت نہیں۔

عدالت نے جیل حکام سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے انہیں ملاقات سے منع کیا، جس پر جیل پولیس افسر نے بتایا کہ ہم نے ان کی 2 ملاقاتیں کروائیں لیکن آخری بار ہفتے کی شام کو یہ آئے، میں نے انہیں کہا کہ آپ دیر سے آئے ہیں آپ صبح سویرے آجائیں۔

مزید پڑھیں: شیریں مزاری اور فلک ناز چترالی رہائی کے فوری بعد اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ یاد رکھیں یہ ایم پی او کے تحت جیل میں ہیں کوئی ملزم نہیں، یہ لوگ کسی کریمنل کیس میں ملزم نہیں، اس حوالے سے مناسب حکم نامہ جاری کریں گے، توہین عدالت کی درخواست میں آئی جی اسلام آباد کو فریق نہیں بنایا گیا، اس لیے درخواست پر آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس جاری نہیں کیا جاسکتا۔

شیریں مزاری کے وکیل نے درخواست میں ترمیم کر کے جمع کرانے کا موقف اپنایا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ فواد چوہدری کیس میں عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی تھی، عدالت نے حکومت کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کیا، اس پر حکم نامہ جاری کریں گے۔

pti

Islamabad High Court

Contempt of Court

shireen mazari

justice miangul hassan aurangzeb