جلاؤ گھیراؤ اور مختلف مقامات پر فائرنگ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے، عمران خان کا الزام
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جلاؤ گیراؤ اور مختلف مقامات پر فائرنگ کا الزام ایجنسیوں پر لگادیا۔
ایک ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے تاکہ افراتفری پھیلائی جائے جس کا الزام تحریک انصاف پر دھرا جائے اور اس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا جواز تراشا جا سکے۔
ویڈیو بیان میں عمران خان نے کہا کہ جیل سے باہر آکر تحقیقات کا وقت مل گیا، مجھے منظم سازش نظر آئی ہے جس کے تحت سرکاری املاک، کور کمانڈر ہاؤس جلایا گیا، مجھے معلوم ہوا کہ تخریب کاروں کو بندوقیں لیکر بیچ میں ڈالا گیا جنہوں نے لوگوں کو اشتعال دیا، میرے پاس اس کے ویڈیو ثبوت موجود ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں جلاؤ گیراؤ کی آزادنہ تحقیقات چاہتا ہوں، کبھی بھی جج دونوں پہلو بغیر سنے فیصلہ نہیں دیتا، اس وقت میڈیا پر یکطرفہ بیانیہ چل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح مجھے پکڑا گیا، میری گرفتاری سے جو ردعمل آنا تھا مافیا نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سارا نزلہ تحریک انصاف پر گرایا ہے، البتہ یہ سب کرنے والے لوگ کوئی اور تھے۔
عمران خان نے ٹویٹ میں اپنی بہنوں اور یاسمین راشد کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یاسمین راشد اور میری ہمشیرہ واضح طور پر مظاہرین کو جناح ہاؤس کو نقصان نہ پہنچانے کی تلقین کررہی ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلا شک و شبہہ یہ ان لوگوں کی جانب سے ایک جال تھا جو اس لئے پھیلایا گیا تاکہ اس کی آڑ میں تحریک انصاف پر جاری کریک ڈاؤن میں شدّت لا سکیں اور مجھ سمیت ہمارے سینئر قائدین و کارکنان کو جیلوں میں بھر کر اپنے اس وعدے کو پورا کر سکیں جو انہوں نے لندن پلان کے تحت نواز شریف سے کر رکھا ہے۔
Comments are closed on this story.