افغان باشندوں کا پی ٹی آئی سے پیسے لیکر شرپسندی کا اعتراف
ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ، سرکاری اور حساس عمارتوں پر حملے میں ملوث شرپسندوں کی شناخت اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہی گرفتار ملزمان میں کچھ افغان باشندے بھی شامل ہیں، جنہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے توڑ پھوڑ کیلئے پیسے دئے گئے تھے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران شرپسندی کرنے والے افغان باشندوں نے دوران حراست اقبالی بیان میں بتایا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے پیسے دے کر شرپسندی کروائی۔
عباس ولد شہباز نامی ملزم نے بتایا کہ وہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کا رہائشی ہے۔
ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان گرفتار ہوئے تو پشاور تہکال کے ایم پی اے نے پیسے دئیے کہ احتجاج میں جاکر توڑ پھوڑ کروں۔
ملزم عباس نے کہا کہ میں اپنے کئے پر نادم ہوں، مجھے معافی دی جائے، آئندہ ایسی غلطی نہیں ہوگی۔
اسی طرح ایک اور گرفتار ملزم عمیر ولد میاں خیل نے اپنے اقبالی بیان میں بتایا کہ وہ بھی کابل کا رہائشی ہے اور پشاور کے علاقے تہکال پایان میں رہتا ہے۔
ملزم عمیر نے کہا کہ عمران خان گرفتار ہوئے تو پی ٹی آئی مشران اور ایم پی اے فدا نے پیسے دئیے کہ احتجاج میں شامل ہوں اور توڑ پھوڑ کروں۔
عمیر نے بھی اپنے بیان کے آخر میں اپنے کئے پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگی۔
ایک اور گرفتار ملزم عصمت اللہ ولد شاہ ولی کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان کے علاقے مزار شریف کا رہائشی ہے، اور پشاور میں لطیف آباد میں رہتا ہے۔
ملزم عصمت اللہ نے بھی بتایا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہمارے علاقے کے ایم پی اے آصف علی خان نے مجھے پیشے دئیے اور کہا کہ جاکر توڑ پھوڑ کرو، میں فردوس گیا اور وہاں توڑ پھوڑ کی اور اسموک کو اٹھا کر ایک طرف رکھا۔
ملزم نے بتایا کہ واپسی پر گھر جاتے ہوئے پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔
ملزم عصمت اللہ نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ آئندہ اس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
Comments are closed on this story.