Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

مولانا فضل الرحمان کا سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان، تجویز کس نے دی؟

پیپلزپارٹی نے بھی پی ڈی ایم کے دھرنے میں شرکت کا اعلان کردیا
اپ ڈیٹ 12 مئ 2023 09:46pm
مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو۔ فوٹو — اسکرین گریب
مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو۔ فوٹو — اسکرین گریب

سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمان نے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔

پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جو ہورہا ہے اس حوالے سے اجلاس ہوا جس میں متفقہ ردعمل پر بات کی گئی، اجلاس میں تمام جماعتوں نے شرکت کی، نواز شریف اور مریم نواز بذریعہ زوم شریک ہوئے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کو 60 ارب کے غبن کے کیس میں گرفتار کیا گیا لیکن سپریم کورٹ نے اس حوالے سے اسے سپولیات مہیا کرکے غبن کو تحفظ دیا، عدلیہ آئین و قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے عمران خان کو بہترین ریلیف دیا، یہی ریلیف نواز شریف، مریم وناز، یا کسی سیاسی رہنما کو نہیں دیا گیا۔

آج ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج ہوگا، پوری قوم سے اپیل ہے پیر کے دن اسلام آباد کی جانب روانہ ہو اور دھرنے میں شدید احتجاج کیا جائے، اگر کسی نے ہمیں ٹیڑھی آنکھ سے دیکھا تو انہیں ڈنڈوں، گھونسوں اور تھپڑوں سے جواب دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب کچھ عمران خان کے لیے داؤ پر لگایا گیا، جو کیا وہ بغاوت اور غداری کے زمرے میں آتا ہے، ہمیں آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ یہ آسمان سے اترے نہیں، ہماری طرح کے گوشت پوست کے انسان ہیں، آسان طریقہ ہے کہ عوامی نمائندوں کو نااہل قرار دو، لہٰذا چیف جسٹس سن لیں، ہم تین دو کا فیصلہ قبول کرنے کے لیے تیار نہیں، قانون بننے کے بعد اب آپ اکیلے خود کسی معاملہ کا نوٹس نہیں لے سکتے۔

دھرنے سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کوئی حرکت کی تو احتجاج پرامن نہیں رہے گا، آرام سے گھی ڈبے سے باہر نہیں نکلے گا، تو پھر ٹیڑھی انگلی سے نکالا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج پر امن ہوگا، ہماری پرامن احتجاج کی تاریخ ہے، ہم نے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، البتہ یہ فیصلے پی ڈی ایم کے ہیں، حکومت کے نہیں۔

پی ٹی آئی کے احتجاج پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف نے کلمہ طیبہ پر مسجد کو جلایا، شہداء کی بے حرمتی کی گئی جو کہ غداری اور بغاوت کے زمرے میں آتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں فوج موجود ہے لیکن بات کافی آگے نکل گئی، اگر فوج کا کوئی ریٹارئرڈ جنرل عمران خان کے لابی کر رہا ہے تو ادارہ جواب دے گا۔

شاہراہ دستور پر پاور شو کی تجویز نوازشریف نے دی

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہراہ دستور پر پاور شو کی تجویز مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے لندن سے دی، لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے تجویز کی مخالفت کی، لیکن نوازشریف کے اصرار پر سب کو ماننا پڑا۔

ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ حکومت میں ہوکر احتجاج کرنے کا کیا فائدہ ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھی احتجاج میں تصادم کے خدشات کا اظہار کیا، لیکن نواز شریف کے اصرار پر رہنماؤں کو پاور شو کرنے پر اتفاق کرنا پڑا، اور پی ڈی ایم نے ایک روزہ احتجاج کرنے پر اتفاق کیا۔

ذرائع کے مطابق احتجاج پیر کو دن 11 بجے شروع ہوگا، نماز ظہر کے بعد قائدین خطاب کریں گے اور تقاریر کے بعد احتجاج ختم کردیا جائے گا۔

پیپلزپارٹی کا بھی پی ڈی ایم کے احتجاج کا حصہ بننے کا اعلان

پیپلزپارٹی نے بھی پی ڈی ایم کے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا حصہ بننے کا اعلان کردیا ہے اور اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نئیر حسین بخاری نے بیان جاری کیا ہے۔

نئیر حسین بخاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیپلزپارٹی بھی پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کرے گی، کسی ملزم کا سپریم کورٹ میں ریڈ کارپٹ استقبال انصاف سے انکار ہے، چیف جسٹس کا ملزم کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کرنا سوالیہ نشان ہے، اور خطرناک ملزم کو گڈ لک کہنا حیران کن ہے۔

PDM

اسلام آباد

Supreme Court of Pakistan

Molana Fazal ur Rehman

Imran Khan Arrest