کور کمانڈر ہاؤس پرحملہ کرنیوالوں کی شناخت، چھاپوں کا سلسلہ جاری
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جناح ہاوٴس اور دیگر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے بیشتر شرپسندوں کی شناخت کرلی، ان کے خلاف، انسداد دہشتگردی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
شرپسندوں میں دانش منیر سکنہ لاہور، سعود سکنہ لاہور، عدنان اشرف سکنہ لاہور، فاروق زمان سکنہ راولپنڈی، علی حسن عباس سکنہ لاہور، چوہدری مسعود معراج سکنہ لاہور، محمد تیمور جعفر سکنہ لودھراں، علی افتخار سکنہ لاہور شامل ہیں۔
عامر حمزہ سکنہ پاک پتن، وقاص پرویز سکنہ لاہور، سجاد سعید سکنہ ملتان، یوسف گلزار سکنہ لاہور، محمد ارسلان سکنہ لاہور اور علی رضا سکنہ اوکاڑہ بھی شرپسندوں میں شامل ہے مزید کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ جناح ہاوٴس کو جلانے، توڑ پھوڑ کرنے اورقیمتی اشیاء و دستاویزات چوری کرنے والے کے خلاف مزید تیزی سے قانون حرکت میں آیا۔ اب تک بیشتر افراد کی شناخت ہو گئی ہے جنہوں نے کور کمانڈر ہاوٴس کا جلاوٴ گھیراوٴ اور توڑ پھوڑ کی پرتشدد کاروائیوں میں حصہ لیا۔
ان شر پسندوں کے خلاف، انسداد دہشتگردی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے، پُرتشدد کارکنان مسلح آتشی اسلحہ، ڈنڈے ، پتھر و پٹرول بم سے لیس تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے مزید افراد جنہوں نے ملک کے دیگر علاقوں میں ملکی املاک کو نقصان پہنچایا وہ بھی قانون کی گرفت میں آ رہے ہیں۔
خیبرپختونخوا: ہنگامہ آرائی کرنیوالے شرپسندوں کی شناخت ہوگئی
خیبرپختونخوا میں ہنگامہ آرائی میں ملوث بیشتر شرپسندوں کی شناخت ہوگئی ہے جبکہ مزید شرپسند افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔
شرپسندوں میں گل داد خان، بشیرخان،ملک شفیع اللہ، ملک لیاقت علی، ڈاکٹرخلیل الرحمان، اعظم خان، ریحان زیب شامل ہیں۔
شرپسندوں میں سابق ایم پی اے شکیل احمد، سجاد محمد، ریاست خان، محترم خان،حمزہ لطیف، سکندرزیب خان، سکندرزیب خان، تیموراحمد، شہریارخان، صفدرحسین اورمحمد ایاز،تیمورخال،وہاب،وجاہت ابراہیم، وقاص خان، شہزادعلی، جنید خان اور اویس خان یوسفزئی شامل ہیں۔
آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے 927 مظاہرین کے گرفتار کئے جانے اور مجموعی طور پر85 ایف آئی آرز درج ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ ایف آئی آرز میں قتل، اقدام قتل،دہشتگردی اور مجرمانہ سازش کے الزامات سمیت ایک درجن دفعات شامل ہیں۔
مظاہروں کے دوران ریڈیو پاکستان کو نذر آتش کیا گیا، صوبائی الیکشن کمیشن کے دفترمیں توڑ پھوڑ کی گئی اور کئی سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ مظاہرین کو اشتعال دلانے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔
تیمور سلیم جھگڑا، کامران بنگش، شوکت علی، ارباب شیرعلی، فضل الہی، ملک واجد، محمد آصف، عارف یوسف، یونس ظہیر، مینا خان آفریدی کے نام بھی شامل ہیں۔
مشتعل افراد نے جتھوں کی شکل میں مختلف اوقات میں مختلف مقامات پر جی ٹی روڈ کو بلاک کیا۔ مقدمات میں سابقہ ممبر صوبائی اسمبلی اشتیاق اُرمڑ، ارباب جانداد، فضل الہی ، ملک واجد سمیت کئی سابقہ ممبران صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔
یاد رہے اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد اب تک ملک بھر میں پرتشدد واقعات میں ملوث 4 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد
اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی میں ملوث 300 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا ہے جن میں شاہ محمودقریشی، اسدعمر، فواد چوہدری، علی محمد خان اعجازچوہدری، جمشید چیمہ، مسرت چیمہ عمر سرفراز چیمہ، یاسمین راشد، شیریں مزاری، ملیکہ بخاری، علی زیدی اور عالیہ حمزہ بھی 3 ایم پی او کے تحت گرفتار ہیں۔
پنجاب
پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 2 ہزار 560 شرپسند عناصر کو گرفتار کیا ہے۔ شرپسند عناصر کی پرتشدد کاروائیوں میں پنجاب بھر میں 150 سے زائد افسران واہلکار شدید زخمی ہوئے۔
مختلف شہروں سمیت لاہور میں 63، راولپنڈی 29 ، فیصل آباد 26، گوجرانوالہ کے 13، اٹک میں 10، سیالکوٹ میں 5 اور میانوالی میں 6 پولیس افسران و اہلکار زخمی ہوئے۔
شرپسندوں نے پنجاب پولیس کے زیر استعمال 72 جبکہ 8 نجی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور نذر آتش کیا گیا۔ لاہور میں 23، راولپنڈی 18، فیصل آباد 18، ملتان 8، سیالکوٹ 5، گوجرانولہ 3 اور اٹک میں ایک پولیس وہیکل کو نقصان پہنچایا گیا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پر تشدد کاروائیوں میں ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے۔
خیبرپختونخوا
خیبرپختونخوا میں پرتشدد مظاہروں میں اب تک 7 افراد جاں بحق اور 152 افراد زخمی ہوئے۔
پشاور میں 4، کوہاٹ 2 اور دیر میں ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ زخمی ہونے والوں میں 36 پولیس افسران اور اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق خیبرپختونخوا میں پرتشدد مظاہروں میں ملوث 659 افراد گرفتار ہوئے۔
کراچی
ادھر کراچی میں توڑ پھوڑ میں ملوث اب تک 400 افراد گرفتار کیے گئے اور 7 مقدمات درج ہوئے۔
بلوچستان
بلوچستان میں بھی پُرتشدد مظاہروں میں ملوث 80 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر مبین خلجی کو کوئٹہ میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔
جمعرات کی شب کی مبین خلجی کو ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کر نے کے بعد ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مبین خلجی کی گرفتار 3 ایم پی او کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جبکہ ان کے خلاف کوئٹہ کے بجلی روڈ تھانہ میں گزشتہ روز احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ،قتل،اقدام قتل سمیت 18دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے جس میں انہوں نے سیشن کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی۔
Comments are closed on this story.