کل پی ڈی ایم اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل طے کریں گے، فضل الرحمان
سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کل پی ڈی ایم کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل طے کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا آپ کے آنے سے بہت خوشی ہوئی، پی ٹی آئی کے غنڈوں نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا، یادگار شہداء کو اکھاڑ دیا، پتھر مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اربوں کے غبن کے ملزم کو ریلیف دیا گیا، جو کچھ بھارت نہیں کرسکا وہ پی ٹی آئی نے کردیا، لہٰذا تحریک انصاف کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہونا چاہئے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی رہائی سے متعلق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کیا صرف عمران خان ہی احاطہ عدالت سے گرفتار ہوئے؟ ان کے دور میں مخالفین کو ریلیف نہیں دیا گیا لیکن گرفتار ہونے کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر عمران خان کو ریلیف مل گیا۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ کچھ آڈیو لیک ہوئی جس کی وجہ سے سب کومعلوم تھا کہ آج عمران خان کو ریلیف مل جائے گا، خواجہ طارق رحیم کہتے ہیں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس کیانی کے سامنے عمران خان کو پیش کیا جائے گا اور کل عمران کو ضمانت بھی مل جائے گی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو وی آئی پی راستے سے سپریم کورٹ لایا گیا اور انہیں گیسٹ ہاؤس میں ٹھرایا گیا، قوم ایسے فیصلےکو عدل قرار نہیں دے سکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل فوری طور پر پی ڈی ایم اجلاس بلا رہے ہیں جس میں فیصلہ کریں گے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہمیں کیا ردعمل دینا ہے، عدالت کا احترام کرتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہم اپنا ردعمل نہ دے سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر توہین عدالت کے الزام میں چیف جسٹس فارغ کرسکتے ہیں تو کبھی یہ نہیں دیکھا، ہم کشتیاں جلاکر میدان میں اترتے ہیں۔
Comments are closed on this story.