Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران خان کی رہائی کیلئے عدالتیں کیا آرڈر دیں گی، مبینہ آڈیو لیک

یہ کیا کروا دیا؟ لیک آڈیو میں ایڈووکیٹ خواجہ طارق رحیم کا سوال
شائع 11 مئ 2023 08:28pm
عمران خان جمعرات 11 مئی 2023 کو پیشی کے موقع پر سپریم کورٹ میں موجود ہیں (تصویر: ٹوئٹر/مومنہ عابد)
عمران خان جمعرات 11 مئی 2023 کو پیشی کے موقع پر سپریم کورٹ میں موجود ہیں (تصویر: ٹوئٹر/مومنہ عابد)

عمران خان کی ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر فیصلے سے پہلے ہی نجی ٹی وی کے رپورٹر عبدالقیوم صدیقی اور خواجہ طارق رحیم ایڈووکیٹ کی مبینہ گفتگو کی آڈیو بھی لیک ہوگئی۔

مبینہ آڈیو کے مطابق دونوں کے درمیان یہ کال چار بج کر چار منٹ پر ہوئی، یہ وہ وقت تھا جب سپریم کورٹ نے عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

خواجہ طارق رحیم پنجابی زبان میں پوچھتے ہیں کہ یہ کیا کروادیا ہے، اس پر عبدالقیوم صدیقی کہتے ہیں کہ کچھ بھی نہیں ہے، بس انہوں نے کہا ہے کہ آج عمران کو لے کر آؤ۔

مبینہ آڈیو میں خواجہ طارق رحیم ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ اس میں آرڈر یہ ہوگا کہ یہ معاملہ واپس ہائیکورٹ جا رہا ہے، عمران خان کی کل تک کی حفاظتی ضمانت منظور ہوجائے گی، اس بات پر چیف جسٹس پر اعتراض کیا جائے گا، چیف جسٹس خود ہی لکھوائے گا اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ محسن کیانی کو مارک کردے گا، محسن کیانی ضمانت کردے گا۔

پنجابی میں مبینہ آڈیو کا ٹرانسکرپٹ

خواجہ طارق رحیم: کی کراتا جے؟

قیوم صدیقی: کچھ وی نہیں بس بلایا نے اج کہ عمران خان نوں لے کے آؤ۔

قیوم صدیقی: ایدے اچ آڈر اے ہوئے گا کہ IT GOES BACK TO HIGH COURT ااہوای، PROTECTIVE BAIL TILL TOMORROW۔

خواجہ طارق رحیم: او اوتھے اوبجیکٹ کرے گا چیف جسٹس نوں۔

قیوم صدیقی: چیف جسٹس خود ای لکھوائے گا، او مارک کردے گا اوہنوں کیانی نوں محسن کیانی نوں۔

خواجہ طارق رحیم: ہاں محسن کیانی بیل کردےگا،ہاں چل ہور گل کر۔

مسرت جمشید اور عمران خان کی آڈیو لیک

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی سینئر خاتون رہنما مسرت جمشید چیمہ کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک ہوگئی ہے۔

مبینہ آڈیو لیک میں عمران خان نے مسرت جمشید چیمہ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا حالات ہیں، ان کو پیغام پہنچ گیا ہے؟

اس پر جواب دیتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ سر میں نے پیغام پہنچایا ہے، اُدھر ہم ہائیکورٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں، اور ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نہیں جائیں گے، کسی صورت بھی عمران خان کو پیش کریں۔

عمران خان نے کہا کہ خواجہ حارث وہاں ہے؟ جس پر جواب دیتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ خواجہ حارث، سلمان صفدر دونوں میرے ساتھ ہیں، میں ان کے ساتھ بیٹھی ہوں، میں آپ کی بات بھی کرا سکتی ہوں۔

اس موقع پر عمران خان نے مزید کہا کہ نہیں میں صرف ان سے پوچھ رہا ہوں کہ، ایک اعظم سواتی سے یہ ضرور بات کریں کہ سپریم کورٹ میں بھی اس کے اوپر رجوع کریں کیونکہ یہ تو بالکل جو انہوں نے کیا ہے، یہ بالکل (mollified) بدنیتی پر مبنی ہے۔

اس پر جواب دیتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ جی بالکل، سر آپ بے فکر ہو جائیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ یہ کیا کر رہا ہے، یہ جو چیف جسٹس ہے؟ جو آرڈر لیتا ہے ان سے۔

اس پر جواب دیتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ نیب والے آئیں ، فلانے آئیں، تو ہم نے کہا ہے سلمان صفدر صاحب کے میں بالکل سامنے کھڑی ہوں، میں نے انہیں کہا کہ بھئی آپ ان کو کہیں کہ کورٹ میں پیش کریں، ہمیں کورٹ میں لے آئیں، خواجہ حارث اور ان کے میں ساتھ بیٹھی ہوں۔ ہم نہیں ایسے جا سکتے، ہم کورٹ کے اندر ہی موجود ہیں، جس جج کے پاس کیس لگا ہوا چیف جسٹس کے پاس۔

اس پر عمران خان دوبارہ کہتے ہیں کہ نہیں یہ تو ان سے یہ آرڈر لیتا ہے، اعظم سے بات کریں دوسری طرف ، ابھی اعظم سے ضرورت بات کریں۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے پر وضاحت کی کہ یہ جو مبینہ آڈیو جاری کی گئی ہے اس میں ذکر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا ہو رہا ہے سپریم کورٹ کا نہیں اور یہ دو روز پہلے کی گفتگو ایڈٹ ہے، جب عمران خان ہائی کورٹ میں موجود تھے۔

انہوں نے لکھا کہ ارباب اختیار کو سمجھنا ہوگا کہ ایسی حرکتوں سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اصل مسئلہ جمہوریت کی بحالی اور آئین کی پاسداری ہے۔

imran khan

Musarrat Jamshed Cheema

Audio leaks

ٰImran Khan

politics may 11 2023

Imran Khan Bail

Khuwaja Tariq Rahim