Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

مسلمان جوڑوں کو ملانے والی ایپ ’مز‘ اور معروف ڈیٹنگ پلیٹ فارم کی جنگ عروج پر

'مُزمیچ' ایپ کا آغاز 2015 میں کیا گیا تھا
اپ ڈیٹ 11 مئ 2023 01:23pm
تصویر: مُزڈاٹ کام
تصویر: مُزڈاٹ کام

آپ میں سے بہت سے لوگوں نے مسلمانوں کے لیے ملاقات اور شادی سے متعلق پلیٹ فارم ’ Muzmatch (مزمیچ) ’ کے بارے میں سنا ہوگا لیکن بہت سوں کو یقینناً اس بات کا علم نہیں ہو گا کہ یہ مُز کیسے بن گیا؟۔

ایک دہائی قبل اس ویب سائٹ کا آغازکرنے والے شہزاد یونس کا خیال تھا کہ ان کے مسائل عام نوعیت کے ہوں گے جن میں صارفین کو راغب کرنا، کاروبار کو وسعت دینا اور منافع کمانا شامل ہیں لیکن ہوا کچھ یوں کے انہیں درپیش سب سے بڑی مشکل اس ایپ کے خلاف قانونی جنگ بن گئی۔

یہ سب 2016 میں اس وقت شروع ہوا جب ڈیٹنگ ایپ کمپنی میچ گروپ، جو Match.com، ٹنڈر اور اوکے کیوپیڈ سمیت دیگر برانڈز کی مالک ہے، نے شہزاد یونس کی ایپ کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کیا۔

عمرکی 38 ویں بہاردیکھنے والے یونس نے یہ ویب سائٹ 2015 میںتیار کی تھی، جسے اب مُزکے نام سے جانا جاتا ہے۔ سائٹ کی طرح ایپ میں بھی سرخ دل کا لوگو شامل تھا۔ ایک سال بعد ، یونس نے ریاست ہائے متحدہ میں ”مزمیچ“ کے نام سے ٹریڈ مارک رجسٹر کیا اور یورپی یونین میں بھی اس کے لیے درخواست دی۔

اس کے بعد سے دونوں ایپس نام کو لے کر قانونی لڑائی میں مصروف تھیں، لیکن یونس کو سب سے بڑا جھٹکا 2021 میں لگا جب وہ برطانیہ میں ٹریڈ مارک کی اپیل ہار گئے۔

ان کی ویب سائٹ جسے اصل میں ’مُزمیچ‘ کا نام دیا گیا تھا ، کو لفظ ’میچ‘ چھوڑنے اور صرف ’مُز‘ کے طور پر ری برانڈ کرنے پر مجبور کیا گیا۔

یونس نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا، “یہ ایک بہت مشکل وقت تھا، جس نے مجھے تھکا دیا ہے اور ہمیں تقریبا 2 ملین ڈالر خرچ کرنے پڑے ہیں۔ یہ رقم ہمارے لیے معنی رکھتی تھی، ہم نے یہ سارا پیسہ قانونی فیس پر ضائع کر دیا ہے جس سے کچھ بہتر ہو سکتا تھا۔

اس نام پر2016 میں شروع ہونے والے7 اس تنازعے میں میچ گروپ کے وکلاء نے شہزاد یونس سے رابطہ کیا اور ان سے نام کا ٹریڈ مارک واپس لینے کے لئے کہا، تاہم یونس نے اپنے ٹریڈ مارک مُزمیچ سے لفظ ’میچ‘ ہٹانے سے انکارکردیا۔

سال 2017 میں مُزمیچ کو اسٹارٹ اپ ایکسلریٹر وائی کمبینیٹر میں قبول کیا گیا اور اس نے سیڈ فنڈنگ میں 1.75 ملین ڈالرز سے زیادہ جمع کیے۔ اگلے سال میچ نے ایپ کے لئے یونس کو 15 ملین ڈالرز کی پیش کش کی تاہم انہوں نے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ 35 ملین ڈالر کی آخری پیشکش کے ساتھ واپس آئے ہیں۔

2019 میں میچ نے’مُزمیچ’ پر سوائپ کی وجہ سے اپنے پیٹنٹ کی خلاف ورزی کرنے اور سائبر پائریسی کا الزام عائد کیا تھا۔ گروپ نے یونس کی اس ایپ کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔ لیکن پھر برطانیہ کا ٹریڈ مارک کیس آیا۔ اپریل 2022 میں مزمیچ نام استعمال کرنے سے متعلق مقدمے میں شکست کے بعد شہزاد یونس کو نام تبدیل کرنا پڑا۔

میچ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ سے جانتے ہیں کہ ’مُزمیچ‘ نے اپنے برانڈز میں ہماری ساکھ اور سرمایہ کاری سے غیر منصفانہ طور پر فائدہ اٹھایا اور وہ اپنے فائدے کے لیے میچ گروپ کے کوٹ ٹیلز چلارہا ہے۔ اب اس بات کی تصدیق نہ صرف ایک بلکہ دو عدالتوں نے کردی ہے۔

uk

MUZZ

MUZZMATCH

DATING APP

MATCH GROUP