Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران کی گرفتاری کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض کردیا

رجسٹرار آفس نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا مشورہ دے دیا۔
اپ ڈیٹ 10 مئ 2023 08:58pm
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی

تحریک انصاف نے چئیرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تو رجسٹرار آفس نے اعتراض کرتے ہوئے درخواست واپس کردی۔

رجسٹرار آفس نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا مشورہ دے دیا۔

دوسری جانب عمران خان کیس کی دو عدالتیں پولیس لائنز منتقلی کا نوٹیفکیشن بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے گرفتاری کو درست قرار دینے کے فیصلے کو کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی تھی۔

درخواست میں عدالتی حکم آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی اور تضادات سے بھرپور قرار دیا گیا، اور مؤقف اپنایا گیا کہ عدالت عمران خان کو غیر قانونی حراست سے نکالنے میں ناکام رہی۔

درخواست میں چئیرمین نیب کے جاری کیے گئے وارنٹ کو بھی غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کے بعد نیب نے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ جس 190 ملین کی کرپشن کا الزام ہے وہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں جمع کروائے جا چکے ہیں، حکومت جب چاہے 190 ملین کہیں بھی منتقل کرسکتی ہے۔

درخواست کے مطابق عمران خان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، عدالتی حدود سے گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ کے متعدد فیصلے موجود ہیں۔

سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے واپس کردی۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھایا کہ عمران خان ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر سکتے ہیں، لیکن عمران خان نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، دستاویزات بھی مکمل نہیں اور درخواست کے ساتھ لگایا گیا وکالت نامہ بھی دستخط شدہ نہیں۔

دوسری جانب عمران خان کیس کی دو عدالتیں پولیس لائنز منتقلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پولیس لائنز عدالت بنانے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے، عمران خان سے لیگل ٹیم کو ملنے کی اجازت دی جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان سے لیگل ٹیم کی ملاقات نہ کرانے سے فئیر ٹرائل متاثر ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عسکری اداروں کے بیان بازی سمیت دیگر کیسز میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں ہائیکورٹ میں رینجرز کی بھاری نفری نے عمران خان کو حراست میں لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری کے دوران رینجرز کی جانب سے عدالتی برانچ کے شیشے توڑنے اور وکلا پر تشدد کرنے کے معاملےکا نوٹس لیا تھا اور متعلقہ حکام کو طلب کیا تھا جس کے بعد دلائل سننے کے بعد عدالت نے عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دے دیا۔

pti

imran khan

Islamabad High Court

Supreme Court of Pakistan

imran khan arrested

politics may 10 2023