Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

انٹیلی جنس ایجنسیاں ججز کی تعیناتی کیسے کنٹرول کرسکتی ہیں، سپریم کورٹ

ایڈیشنل جج تعیناتی کیس میں اٹارنی جنرل عدالتی معاونت کیلئے طلب
اپ ڈیٹ 08 مئ 2023 01:57pm
سپریم کورٹ آف پاکستان
سپریم کورٹ آف پاکستان

سپریم کورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات نہ کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ انٹیلی جنس ایجنسیز ججز کی تعیناتی کو کیسے کنٹرول کرسکتے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پارلیمانی کمیٹی کا جوڈیشل کمیشن کی سفارشات کومسترد سے متعلق قانونی حیثیت میں جاٸزہ لیں گے۔

چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے طارق آفریدی کو پشاورہاٸیکورٹ کا ایڈیشنل جج تعینات نہ کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزارکے وکیل حامد خان نے مؤقف اپنایا کہ جوڈیشل کمیشن نے طارق آفریدی کو پشاور ہاٸیکورٹ کا ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی سفارش کی لیکن ججز تقرر بارے پارلیمانی کمیٹی نے نامزدگی انٹیلی جنس ایجنسیز کی رپورٹ پر مسترد کی، انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق طارق آفریدی کی ساکھ اچھی نہیں۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ انٹیلی جنس ایجنسیز ججز کی تعیناتی کو کیسے کنٹرول کرسکتے ہیں، پارلیمانی کمیٹی نے پیشہ وارانہ صلاحیت کی بجائے انٹیلی جنس رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا، اس عمل سے عدلیہ کہ آزادی پر اثر پڑے گا،

چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ عدالت معاملے کی قانونی حیثیت کا جاٸزہ لے گی، کیا پارلیمانی کمیٹی جوڈیشل کمیشن کی سفارشات کو مسترد کرسکتی ہے؟ اٹارنی جنرل کو عدالت کی معاونت کے لیے بلا لیتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے آٸندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کوعدالتی معاونت کے لیے طلب کرتے ہوے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔

Supreme Court

اسلام آباد

Supreme Court of Pakistan

Politics May 8 2023

Tariq Afridi

Additional Judge Peshawar High Court