سرکار نے عمران خان کو پکڑنا ہو تو میانوالی میں مقدمہ درج کر کے پکڑ لے، اے ٹی سی جج
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے کہا ہے کہ سرکار کے پاس سو بہانے ہیں، اگر عمران خان کو پکڑنا ہو تو میانوالی میں مقدمہ درج کر کے پکڑ لیں، لیکن آپ نے انہیں پکڑنا پھر بھی نہیں ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جج راجا جواد عباس نے کیس کی سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی۔ وکیل نعیم پنجوتھہ نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ سابق وزیر اعظم آج 9 مقدمات میں اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہوں رہےہیں، ان کوجوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی خدشات ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے آنے تک کیس التوا کردیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے کہ جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے سے گزر کر عمران خان ہائیکورٹ جاتے ہیں، آپ کہتے ہیں تو عمران خان کو خوش آمدید کہنے کیلئے اپناعملہ بھیج دیتا ہوں، اگر وہ اے ٹی سی آتے ہیں تو ضمانت میں توسیع کردی جائے گی۔
پروسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی کہ اس سے قبل بھی عمران خان کی ہائیکورٹ کی بنیاد پر ضمانت میں توسیع کی گئی، اگر وہ اے ٹی سی نہیں آتے تو درخواست خارج کی جائے۔
جج نے پروسیکیورٹر کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ نے عمران خان کو پکڑنا تو پھر بھی نہیں ہے، سرکارکے پاس سو بہانے ہیں، اگر آپ نے عمران خان کو پکڑنا ہو تو میانوالی میں مقدمہ درج کر کے پکڑ لیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔
Comments are closed on this story.