Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

آزادی صحافت میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا

ایسا مسلسل دوسرے سال ہوا ہے کہ بھارت اس فہرست میں نیچے آیا ہو۔
اپ ڈیٹ 03 مئ 2023 09:51pm

ہر سال 3 مئی کو آزادی صحافت کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ ایک آزاد میڈیا کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے، ایک ایسا میڈیا جو بیرونی اثرات کے کنٹرول سے ماورا ہو۔

اور اسی حوالے سے ہر سال کی طرح اس سال بھی رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (RSF) نے بدھ کو ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس شائع کیا۔

ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس کی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت آزادی صحافت کے حوالے سے پچھلے سال کے مقابلے میں پھسل کر 161 ویں نمبر پر آگیا ہے، جب کہ پاکستان 7 درجے اوپر آکر 150 ویں پوزیشن حاصل کرچکا ہے۔

ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس

ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس کی یہ رپورٹ 180 ممالک میں صحافت کی حالت کا تجزیہ کرنے کے بعد شائع کی گئی ہے۔ جس میں بھارتی کی پچھلے سال کے مقابلے 11 درجے تنزلی ہوئی ہے۔

ایسا مسلسل دوسرے سال ہوا ہے کہ بھارت اس فہرست میں نیچے آیا ہو۔

2021 میں، ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت کا رینک 142 تھا، جو 2022 میں 150 پر آگیا۔

اب 2023 میں یہ رینک مزید نیچے چلا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ”دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت“ میں آزادی صحافت خطرے میں ہے، جہاں صحافیوں کے خلاف تشدد، میڈیا کو سیاست زدہ کرنے سمیت دیگر مسائل موجود ہیں۔

صحافیوں کو مختلف قسم کے جسمانی حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جن میں پولیس افسران، سیاسی کارکنان، اور گروہوں یا بد دیانت مقامی اہلکاروں کی طرف سے جان لیوا انتقامی کارروائیاں شامل ہیں۔

بھارت کے مقابلے میں، پاکستان سیڑھیاں چڑھ کر 150ویں نمبر پر آگیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں سات درجے زیادہ ہے۔

سروے میں سرفہرست تین نارڈک ممالک ناروے، آئرلینڈ اور ڈنمارک ہیں۔

جب کہ ویت نام، چین اور شمالی کوریا آخری نمبر پر آئے۔

india

پاکستان

Press Freedom Index

RSF