Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رجسٹرار سپریم کورٹ کے وارنٹ جاری کرنے کا عندیہ

وارنٹ پر اسٹے آرڈر لیا گیا تو دوبارہ وارنٹ جاری کروں گا، چیئرمین کمیٹی
اپ ڈیٹ 03 مئ 2023 11:37pm

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو طلب کرلیا ہے اور عندیہ دیا ہے کہ اگر رجسٹرار حاضر نہ ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔

نورعالم خان کی زیر صدرات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سپریم کورٹ کا 2010 سے 2021 تک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

چئیرمین پی اے سی نور عالم نے اس حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو 16 مئی کو طلب کرلیا، اور کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اکاونٹس کمیٹی کے سامنے نہ آئے تو وارنٹ جاری کروں گا، اور اگر وارنٹ پر اسٹے آرڈر لیا گیا تو دوبارہ وارنٹ جاری کروں گا۔

چیئرمین کمیٹی نے آڈیٹرجنرل کو ججز، صدر اور وزیراعظم کی تنخواہوں کا موازنہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کردی، جب کہ نیشنل کرائم ایجنسی یو کے سے 190 ملین پاؤنڈ کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔

چیئرمین پی اے سی نور عالم کا کہنا تھا کہ مسائل ہیں پھر جہاں ہاتھ ڈالتا ہوں کہا جاتا ہے ہاتھ ہولا رکھیں۔

بعد ازاں قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے نور عالم خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا دس سال سے آڈٹ نہیں ہوا، ڈیم فنڈز کا بھی سپریم کورٹ سے ریکارڈ مانگا گیا ہے، سابق چیف جسٹس نےمہمندڈیم کےفنڈزکی تفصیلات نہیں بتائی، ہم نے وہ تفصیلات بھی مانگ لی ہیں۔

نور عالم خان نے کہا کہ قانون سازی کرنا صرف پارلیمنٹ کا اختیار ہے، ہم ججز کے خلاف نہیں ہیں، جہاں پر آئین کے خلاف کام ہوگا تو بات کریں گے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کسی بھی ادارے کو بلا سکتی ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایوان کو اعتماد میں لیتے ہوئے مزید کہا کہ آئین اگر کوئی بنا سکتا ہے تو وہ یہ ایوان ہے، 16مئی کو سپریم کورٹ سے تفصیلات طلب کی ہیں، آپ ساتھ کھڑے ہوں، ہم کسی کی تذلیل نہیں کرنا چاہتے۔

PAC

Noor Alam Khan