Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

ترک صدر کا داعش کے سرغنہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

شام میں ترکیہ کی خفیہ ایجنسی کا آپریشن
شائع 01 مئ 2023 06:11pm
تصویر بزریعہ روئٹرز
تصویر بزریعہ روئٹرز

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکیہ کی خفیہ سروس ”ایم آئی ٹی“ نے دہشت گرد تنظیم داعش کے نام نہاد سرغنہ کا صفایا کردیا ہے۔

صدر طیب ایردوان نےان خیالات کا اظہار ٹی آر ٹی ترک اور بین الاقوامی ٹیلی ویژن چینلز کی مشترکہ نشریات میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔

صدر ایردوان نے سب سے پہلے اپنی صحت کے بارے میں کہا کہ وہ باکل تندرست ہیں اور ترکیہ میں اپنے سیاسی پروگرام اور جلسوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان جلسوں میں سب اہم انقرہ پروگرام تھا۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں، عراق اور شام میں کام کرنے والے مختلف سطحوں پر ”پی کے کے“ کے بہت سے نام نہاد لیڈروں کو ترکیہ کی خفیہ سروس نے غیر فعال کردیا ہے، جبکہ دہشت گرد تنظیم ”فیتو“ کے کچھ غیر ملکی اراکین کو ترکیہ لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم آئی ٹی نے 29 اپریل کو شام میں ایک آپریشن کے ذریعے داعش کے نام نہاد رہنما، جس کا کوڈ نام ابو حسین القریشی تھا ، اسے ختم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب سے، ہم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلاتفریق جدوجہد جاری رکھیں گے۔

حسین القرشی نومبر 2022 میں اپنے پیشرو کی ہلاکت کے بعد داعش کا سربراہ بنا تھا۔

داعش گروپ نے 2014 میں عراق اور شام کے وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا اور اس وقت اس کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے ایک ایسے علاقے میں اسلامی خلافت کا اعلان کر دیا تھا جہاں لاکھوں افراد آباد تھے۔

لیکن شام اور عراق میں امریکی حمایت یافتہ افواج کے ساتھ ساتھ ایران، روس اور مختلف نیم فوجی دستوں کی حمایت یافتہ شامی افواج کی مہمات کے بعد اس گروپ نے علاقے پر اپنی گرفت کھو دی۔

اس کے باقی ماندہ جنگجو اب زیادہ تر شام اور عراق کے دور دراز علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں اور اب بھی وقتاً فوقتاً حملے کرتے رہتے ہیں۔

داعش نے 30 نومبر کو اپنے سابق سربراہ ابو حسن الہاشمی القریشی کی موت کا اعلان کیا تھا، ان کی جگہ ابو حسین القریشی کو تعینات کیا گیا تھا۔

شمالی شام میں اے ایف پی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ ترک انٹیلی جنس ایجنٹس اور ترکیہ حمایت یافتہ مقامی ملٹری پولیس نے ہفتے کے روز عفرین کے شمال مغربی علاقے جندیرس میں ایک زون کو سیل کر دیا ہے۔

رہائشیوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک کارروائی میں ایک لاوارث فارم کو نشانہ بنایا گیا تھا جو ایک اسلامی اسکول کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔

ترکیہ نے 2020 سے شمالی شام میں اپنی فوجیں تعینات کر رکھی ہیں، اور شامی معاونین کی مدد سے پورے علاقوں کو کنٹرول کرتا ہے۔

امریکہ نے اپریل کے وسط میں ایک آپریشن میں شمالی شام میں ہیلی کاپٹر پر حملہ کیا، جس کا جواز دیا گیا تھا کہ داعش یورپ اور مشرق وسطیٰ میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا تھا کہ انہوں نے اس کارروائی میں داعش کے ایک سینئر لیڈر کو ہلاک کر دیا ہے۔ انہوں نے اس کا نام عبدالہادی محمود الحاج علی بتایا۔

داعش کے مشتبہ جنگجوؤں نے 16 اپریل کو شام میں کم از کم 41 افراد کو ہلاک کیا تھا، جن میں سے 24 عام شہری تھے۔

اپریل کے پہلے ہفتے میں، امریکی افواج نے کہا کہ انہوں نے یورپ میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے داعش گروپ کے ایک رہنما کو ہلاک کیا ہے، جس کا نام خالد عید احمد الجبوری ہے۔

جب وہ اپنی طاقت کے عروج پر تھا، اور عراق و شام کے ایک بڑے حصے کو کنٹرول کر رہا تھا، تو داعش گروپ نے یورپ میں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

اکتوبر 2019 میں، واشنگٹن نے اعلان کیا تھا کہ اس نے شمال مغربی شام میں ایک آپریشن میں داعش لیڈر ابوبکر البغدادی کو ہلاک کر دیا ہے۔

Syria

Recep Tayyip Erdogan

ISIS

turkiye

Turkish Presi­dent

ISIS Leader died

MIT Raid